کربلا میں ایرانی کونسلیٹ پر نامعلوم افراد کا حملہ
Nov ۰۴, ۲۰۱۹ ۱۶:۵۶ Asia/Tehran
عراق میں عوام کے پر امن مظاہروں سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے اغیار سے وابستہ بعض عناصر نے اتوار کی رات کربلائے معلی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل خانے پر حملہ کردیا۔
کربلائے معلی سے موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ عراق میں معاشی مسائل کے حل، بدعنوانی دور کرنے اور ملک کے سیاسی ڈھانچے میں ضروری اصلاحات کے مطالبات کے تحت عوام کے پر امن مظاہروں کی آڑ میں امریکا، اسرائیل اور ان کی اتحادی علاقے کی بعض رجعت پسند حکومتوں سے وابستہ عناصر نے کربلائے معلی میں ایران کے قونصل خانے پر حملہ کردیا۔
اس حملے کے بعد عراقی کی حکومت نے قونصل خانے کی حفاظت کے لئے سیکورٹی دستے تعینات کردیئے ہیں۔
عراقی حکام نے اعلان کیا ہے کہ یہ حملہ فتنہ انگیزی کے اہداف کے تحت کیا گیا ہے۔
عراقی حکام پہلے ہی خبردار کرچکے ہیں کہ بعض خفیہ عناصر ایران اور عراق کے دوستانہ روابط کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔ عراقی حکام کا کہنا ہے کہ یہ عناصر، داعش کے خلاف جنگ میں عراق کے ساتھ ایران کے تعاون سے نالاں ہیں اور عراق کی حکومت اور عوام سے داعش کی شکست کا بدلہ لیناچاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ چند دنوں کے دوران نا معلوم مسلح افراد نے مختلف عراقی شہروں میں عوام کے مظاہروں کی آڑ میں سرکاری مراکز اور سیکورٹی دستوں پر بھی حملے کئے ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ عراقی عوام نے اتوار کو پورے ملک میں مظاہرے کرکے، بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی کی ہدایات اور رہنمائیوں کی قدردانی کی اور مظاہروں کو تشدد میں تبدیل کرنے کی اغیار کی کوششوں کی مذمت کی۔
مظاہرین نے سیکورٹی اہلکاروں پر حملہ کرنے والوں کو بیرونی طاقتوں کا ایجنٹ قرار دیا اور تشدد کی مذمت کی۔
اس دوران تحریک عصائب اہل حق کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ امریکا، متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت سے وابستہ عناصر عراق میں بدامنی اور بلوا پھیلانا چاہتے ہیں۔
عراق کی تحریک عصائب اہل حق کے سربراہ قیس خزعلی نے العراقیہ ٹی وی سے انٹرویو میں کہا ہے کہ بدامنی اور تشدد کے حالیہ واقعات میں بیرونی طاقتوں کی مداخلت کے ثبوت ملے ہیں۔انھوں نے کہا کہ عوامی رضا کار فورس الحشد الشعبی کے خلاف سازش کی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور صیہونی حکومت سے وابستہ عناصر تمام مشکلات و مسائل کی ذمہ داری الحشد الشعبی کے سر ڈالنے کی سازش پر عمل کر رہے ہیں۔
اس دوران بصرہ پولیس کے سربراہ نے بھی اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات عراق میں بدامنی اور عدم استحکام پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ بغداد، بصرہ، کربلائے معلی اور بعض دیگر صوبوں میں عوام بے روزگاری، بدعنوانی، اقتصادی بدحالی اور صحت عامہ نیز دیگر عمومی خدمات کی صورتحال مناسب نہ ہونے کے خلاف مظاہرے کررہے ہیں ۔
اس دوران اغیار سے وابستہ عناصر نے بعض شہروں میں عوام کے پر امن مظاہروں کی آڑ میں تخریبی کارروائیاں انجام دیں، حکومتی اور عوام املاک کو نقصان پہنچایا اور مظاہرین نیز سیکورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کرکے عوام کے پرامن مظاہروں کو تشدد اور بلوے میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جس کے دوران بہت سے افراد جاں بحق اور زخمی ہوگئے۔