امریکا اور طالبان کے مذاکرات پھر تعطل سے دوچار
افغانستان میں امریکی بگرام ایئربیس کے قریب حملے کے بعد امریکا نے طالبان سے جاری مذاکرات روک دیئے ہیں۔
بگرام ایئربیس کے قریب حملے کے بعد امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زادنے سوشل میڈیا پر لکھاکہ انہوں نے طالبان رہنماؤں سے حملے پر غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
دوسری جانب طالبان ترجمان سہیل شاہین نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ملا برادر کی سربراہی میں مذاکراتی ٹیم کے متعدد ارکان نے زلمے خلیل زاد کی سربراہی میں امریکی مذاکراتی ٹیم سے ملاقات کی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مذاکرات کا ماحول اچھا اور مثبت تھا، فریقین نے اتفاق کیا کہ وہ کچھ دن کے وقفوں اور مشاورت کے بعد اپنی بات چیت جاری رکھیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات روکنے کی امریکہ کی حکمت عملی کے پیچھے زیادہ سے زیادہ مراعات حاصل کرنا ہے امریکہ کی یہ کوشش ہے کہ ایک جانب افغانستان میں اپنی شکست پر پردہ ڈالے اور دوسری جانب یہ دکھا سکے کہ اسے اس ملک میں شکست نہیں ہوئی بلکہ وہ اپنی مرضی سے نکل رہا ہے اسی لئے وہ مذاکرات کو روکنے اور تعطل سےدوچار کرنے کا ڈھونگ رچا رہا ہے۔