عبداللہ عبداللہ نے انتخابی نتائج کو ماننے سے کیا انکار
افغانستان کے صدر اشرف غنی ایک بار پھر صدر کے عہدہ کا الیکشن جیت گئے ہیں۔
افغانستان کے آزاد الیکشن کمیشن کی سربراہ حوا عالم نورستانی کی طرف سے اتوار کو ایک پریس کانفرنس میں جاری کئے گئے ابتدائی انتخابی نتائج کے مطابق اشرف غنی کو مجموعی طورپر 18لاکھ ووٹوں میں سے تقریباَ 51 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ کمیشن کے مطابق 28 ستمبر کو ہوئے انتخابات میں اشرف غنی کو 50.64 فیصد ووٹ ملے جبکہ ان کے حریف عبداللہ عبداللہ کو 39.52 فیصد ووٹ ملے ہیں۔
اشرف غنی کی دوسری بار انتخابی کامیابی کو عبداللہ عبداللہ نے دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے رد کردیا اور کہا کہ وہ ان فراڈ انتخابات کو اس وقت تک تسلیم نہیں کریں گے جب تک ان کے جائز مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے۔
افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ 3 لاکھ ووٹوں کے متعلق شکوک رکھتے ہیں، انتخابی نتائج کا حتمی اعلان ہونے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ پانچ برس قبل افغانستان میں ہونے والے انتخابات کے بعد بھی دونوں امیدوار ایک طویل نوعیت کی زبانی اور قانونی لڑائی میں الجھ گئے تھے جس کے باعث ملک میں کئی ماہ تک سیاسی بے یقینی طاری رہی۔
اقوام متحدہ نے ابتدائی نتائج کو خوش آمدید کہتے ہوئے الیکشن کمیشن کو شکایات کا شفاف اور مکمل جائزہ لینے کا کہا ہے۔
یاد رہے کہ ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے چند روز بعد ہی اشرف غنی اور ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے اپنی فتح کا اعلان کیا تھا لیکن دونوں نے اپنے دعوے کی حمایت میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔
ابتدائی نتائج اکتوبر میں متوقع تھے لیکن تکنیکی مسائل اور دھاندلی کے الزامات کے باعث ان میں تاخیر ہوتی رہی۔