عراقی صدر نے بھی استعفی دے دیا
عراق کے صدر برھم صالح کے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
المیادین ٹیلی ویژن کے مطابق صدر برھم صالح نے اپنا استعفی پارلیمنٹ کو پیش کردیا ہے تاکہ پارلیمنٹ ملک کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے خود کوئی فیصلہ کرسکے۔ دوسری جانب عراقی ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر برھم صالح نے پارلیمنٹ کو بھیجے گئے مراسلے میں استعفی کے لیے اپنی آمادگی ظاہر کی ہے۔صدر کی جانب سے ارسال کیے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کے اکثریتی دھڑے کے نامزد کردہ وزیر اعظم اسعد العیدانی کو کابنیہ کی تشکیل کی دعوت دینے کے بجائے عہدہ چھوڑنے کو ترجیح دیں گے۔صدر برھم صالح نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ موجودہ حالات میں اسعد العیدانی کو وزیراعظم نامزد کرنا بقول ان کے آئین کے منافی ہوگا۔لہذا وہ استعفی دینے کے لیے تیار ہیں تاکہ پارلیمنٹ اپنی عوامی ذمہ داریوں کے مطابق کوئی فیصلہ کرسکے۔کہا جا رہا ہے کہ عراق کی سیاسی جماعتیں وزرات عظمی کے عہدے کے لیے کسی نام پر متفق نہیں ہو سکی ہیں۔عراق کے موجودہ وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے یکم اکتوبر سے جاری مظاہروں کے درمیان انتیس اکتوبر کو اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔