شہدائے استقامت کی جائے شہادت پر عراقی عوام کا اجتماع
Jan ۱۰, ۲۰۲۰ ۱۸:۰۱ Asia/Tehran
عراقی عوام نے سردارمحاذ استقامت شہید جنرل قاسم سلیمانی، اور دیگر شہدائے استقامت کے شہیدوں کے مشن کو آگے بڑھانے کا عہد اور امریکا سے اپنی نفرت کا اعلان نیز اپنے ملک سے امریکی افواج کے انخلا کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ اسی کے ساتھ عراق کی استقامتی تنظیموں نے امریکی فوجی اڈوں پر ایران کے حملے کا خیر مقدم کیا ہے۔
بڑی تعداد میں عراقی عوام نے بغداد میں اس جگہ اجتماع کیا جہاں دہشت گرد امریکی فوج کے فضائی حملے میں سردار محاذ استقامت جنرل سلیمانی ، عراق کی عوامی رضا کار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس اور محاذ استقامت کے آٹھ دیگر سپاہی شہید ہوئے تھے ۔
عراقی شہریوں نے اپنے اس اجتماع میں شہید جنرل قاسم سلیمانی ، شہید جنرل ابو مہدی المہندس اور دیگر شہدائے استقامت کو خراج عقیدت پیش کیا، اور ان کے راستے پر گامزن رہنے نیز ان کے مشن کو آگے بڑھانے کا عہد کیا ۔
عراقی عوام نے شہدائے استقامت کی جائے شہادت پر اپنے اجتماع میں امریکا مردہ باد، اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے اور اپنے ملک سے دہشت گرد امریکی افواج کے جلد از جلد انخلا کا مطالبہ کیا ۔
محاذ استقامت کے ان مایہ ناز سرداروں کی جائے شہادت پر عراقی عوام کے اجتماع اور شہیدوں سے عہد وفا باندھنے کے ساتھ ہی ، عراق کی استقامتی تنظیم سرایا السلام کے ترجمان صفا التمیمی نے اعلان کیا ہے کہ عراق کی سبھی استقامتی تنظیمیں اپنے ملک سے دہشت گرد امریکی افواج کو نکال باہر کرنےپر مصمم ہیں۔
انھوں نے امریکا کے عین الاسد دہشت گرد فوجی اڈے پر ایران کے میزائلی حملے کو امریکا پر کاری وار سے تعبیر کیا۔
اسی طرح عراق کی عوامی رضا کار فورس الحشد الشعبی کے ایک کمانڈر علی الحسینی نے بھی کہا ہے کہ امریکا کی دہشت گرد فوج کے اڈوں پر میزائلی حملوں کے بعد امریکی صدر ٹرمپ پر وحشت طاری ہوگئ اور انھوں نے نیٹو اور اپنے یورپی اتحادیوں سے مدد مانگی ہے۔
دوسری طرف عراق کے سیکورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ بغداد ہوائی اڈے کے اندر امریکا کے لئے کام کرنے والے ایک جاسوسی نیٹ ورک نے جنرل قاسم سلیمانی اور جنرل ابو مہدی المہندس کے کارواں پر ، دہشت گرد امریکی فوج کے فضائی حملے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
عراق کے سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مذکورہ جاسوسی نیٹ ورک نے جنرل قاسم سلیمانی کی آمد اور ان کے ساتھ شہید ہونے والے جنرل ابو مہدی المہندس کے پروگرام کی انفارمیشن دہشت گرد امریکی فوج کو فراہم کی تھی ۔
اس رپورٹ کے مطابق ان میں سے دو افراد کا تعلق بغداد ایئر پورٹ کی سیکورٹی کے عملے سے تھا اور دو افراد شام کے دمشق ہوائی اڈے پر ایک فضائی کمپنی کے ملازم کی حیثیت سے کام کرتے تھے۔
یاد رہے کہ سردار محاذ استقامت جنرل قاسم سلیمانی، جو عراقی حکومت کی دعوت پر بغداد گئے تھے، تین جنوری کو بغداد ایئر پورٹ کے قریب ، دہشت گرد امریکی فوج کے فضائی حملے میں شہید ہوگئے تھے ۔ ان کے ساتھ عراق کی عوامی رضا کارفورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس اور آٹھ دیگر افراد بھی امریکا کی اس ریاستی فوجی دہشت گردی میں شہید ہوگئے تھے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صراحت کے ساتھ اعتراف کیا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کے کاررواں پر دہشت گردانہ فضائی حملے کا فرمان خود انھوں نے صادر کیا تھا۔
امریکا کی اس کھلی ریاستی فوجی دہشت گردی کے جواب میں اسلامی جمہوریہ ایران نے
بدھ کی صبح عراق کے علاقے الانبار اور اربیل میں دہشت گرد امریکی فوج کے دو اڈوں پر میزائلوں کی بارش کردی ۔
امریکا کے عین الاسد ملٹری ایئر بیس پر ایران کے میزائلی حملے میں کم سے کم اسّی دہشت گر امریکی فوجی ہلاک اور دو سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں ۔ اس کے ساتھ عین الاسد امریکی ایئر بیس کو بھاری مالی نقصان بھی پہنچا ہے ۔
عراق کے شہر اربیل دہشت گرد امریکی فوج کے اڈے پر میزائلی حملے میں بھی جانی اور مالی نقصان کی خبر ہے ۔
اگر چہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کے میزائلی حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا ہے لیکن ایک اسرائیلی جرنلسٹ نے خبر دی تھی کہ دو سو سے زائد زخمی امریکی فوجیوں کو علاج کے لئے مقبوضہ فلسطین بھیجا گیا ہے۔