عنقریب ختم ہو سکتا ہے افغانستان کا سیاسی بحران
افغانستان کے سابق چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ اور افغان صدر اشرف غنی کے معاون محمد سرور دانش نے اعلان کیا ہے کہ وہ ملک میں بحران کے حل کے نزدیک پہنچ چکے ہیں۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق افغان صدر اشرف غنی کے مقابلے میں خود کو ملک کا صدر سمجھنے والے عبداللہ عبداللہ نے سنیچر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ کچھ دنوں سے سیاسی بحران کے حل کے لئے قومی شخصیات کی خیر خواہانہ کوششوں کے نتیجے میں مذاکرات ہو رہے ہیں۔
افغانستان کے سابق چیف ایگزیکٹیو نے مزید کہا کہ ہم افغان عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ ان مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے اور اصولوں کی بنیاد پر کچھ سمجھوتے ہوئے ہیں اور اس وقت تفصیلات اور سمجھوتے کو حتمی شکل دینے پر کام ہو رہا ہے۔
افغان صدر اشرف غنی کے معاون سرور دانش نے بھی اس خبر کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلد ہی اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کے درمیان ہونے والا سمجھوتہ حتمی شکل اختیار کرلے گا اور افغانستان میں سیاسی کشیدگی ختم ہو جائے گی۔
افغان صدر اشرف غنی کے معاون نے مزید کہا ہے کہ آئندہ دنوں میں عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی سمجھوتے پر دستخط کردیں گے اور اس کی بنیاد پر عبداللہ عبداللہ افغان امن اعلی کونسل کے سربراہ کا عہدہ سنبھال لیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ افغانستان کے الیکن کمیشن نے گذشتہ برس اس ملک میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں اشرف غنی کو کامیاب قرار دیا تھا لیکن عبداللہ عبداللہ نے الیکشن کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا اور ان دونوں سیاسی حریفوں نے کابل میں عہدہ صدارت کا حلف اٹھایا تھا جس کے باعث افغانستان میں سیاسی کشیدگی پیدا ہو گئی ۔