اقوام متحدہ یمن کی مدد کے بجائے مگرمچھ کے آنسو بہا رہا ہے: صنعا
یمن کے وزیر صحت نے اپنے ملک میں انسانی المیے کی صورتحال کے بارے میں اقوام متحدہ کے رویے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مدد کرنے کے بجائے صرف گھڑیالی آنسو بہا رہا ہے۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق طہ متوکل نے صوبۂ تعز میں ایک نشست میں کہا کہ یمن میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کی جانب سے ہمدردی کا ایسے حالات میں کوئي مطلب ہی نہیں جب یمن کے خلاف جنگي جرائم اور اس ملک کے محاصرے کے سلسلے میں وہ بے حس ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے پیشگوئي کی ہے کہ یمن کو کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب، سب سے برے المیے کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن وہ سعودی عرب کی قیادت والے اتحاد کے ہاتھوں پچھلے پانچ سال سے یمنی عوام کے قتل عام اور محاصرے کے تباہ کن نتائج کو نظر انداز کیے ہوئے ہے۔ یمن کے وزیر صحت نے اس ملک کے عوام کے لیے ایندھن اور غذائي اشیاء لانے والے بحری جہازوں کو سعودی اتحاد کی جانب سے روکے جانے کو یمن کے شعبۂ صحت کے لیے ایک نیا بحران بتایا اور اس معاملے میں اقوام متحدہ کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔
طہ متوکل نے بتایا کہ صوبۂ تعز میں جہاں جہاں یمن کی فوج اور رضاکار فورس موجود ہے، وہاں صورتحال بہتر ہے اور صحت و میڈیکل کے لحاظ سے لوگوں کے حالات مناسب ہیں لیکن اس صوبے میں جن علاقوں پر دشمن کے زرخرید لوگوں کا قبضہ ہے، وہاں میڈیکل کی خدمات پوری طرح سے تباہ ہو چکی ہیں۔