بحرین میں سرکوبی کا سلسلہ جاری نوجوانوں کو سزائے موت کا حکم
آل خلیفہ کی نمائشی عدالت نے آج بروز پیر ایک بحرینی نوجوان اور ایک سیاستدان کو دی جانے والی موت کی سزا کی تائید کی۔
بحرین کی آل خلیفہ کی نمائشی اعلی عدالت نے بحرینی نوجوان حسین عبدالله خلیل راشد کو دی جانے والی موت کی سزا کی تائید و تصدیق کی۔
بحرین کی کریمنل کورٹ نے اس بحرینی نوجوان کو 2014 میں ایک پولیس اہلکار کو قتل کرنے کے الزام میں موت کی سزا دی تھی۔
بحرین کی آل خلیفہ کی نمائشی اعلی عدالت نے آج ایک اور حکم میں سیاسی قیدی زُهیر ابراهیم جاسم عبدالله کو دی جانے والی موت کی سزا کی بھی تائید کی۔ زُهیر ابراهیم جاسم عبدالله پر سکیورٹی فورسز کی بس پر حملہ کرنے کی سازش میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
واضح رہے کہ بحرین کی ڈکٹیٹر آل خلیفہ کی حکومت بحرینی انقلابیوں کو بے بنیاد الزامات کے تحت سزائے موت دیتی ہے ، طویل عرصے تک جیلوں میں ڈال دیتی ہے اور ان کی شہریت سلب کر لیتی ہے۔
واضح رہے کہ چودہ فروری دوہزار گیارہ کو امریکی و مغربی حمایت یافتہ بحرین کی ڈکٹیٹرحکومت کے خلاف بحرینی عوام کی انقلابی تحریک شروع ہوئی تھی جو بدستور جاری ہے۔ بحرینی عوام آزادی، حق انتخاب اور مساوات جیسے بنیادی حقوق کے حصول کے لئے گزشتہ نو سال سے جدوجہد کر رہے ہیں مگراب تک آل خلیفہ حکومت کی جانب سے بہیمانہ سرکوبی، سزا، قید اور بربریت کے علاوہ اور کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔