Jun ۲۵, ۲۰۲۰ ۰۹:۵۶ Asia/Tehran
  • شام میں امریکی کانوائے پر پتھراو

شام کے شمال مشرقی علاقے حسکہ کے عوام نے امریکی کانوائے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں جس کی وجہ سے امریکہ کے دہشت گرد فوجی پسپائی اختیار کرنے پر مجبور ہو گئے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق الحسکہ کے دیہی علاقے خربہ بینان کے مکینوں نے کل امریکی کانوائے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں ان پر پتھراو کیا اور امریکہ مخالف نعرے لگاتے ہوئے شام کی سرزمین پر غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی پر اپنی نفرت و بیزاری کا اعلان کیا۔

 اس سے قبل بھی کئی بار شام کے شمال مشرقی علاقوں خاص طور سے الحسکہ کے دیہی علاقوں الدشیشه اور القاهره کے مکینوں نے امریکی کانوائے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی تھیں۔

واضح رہے کہ امریکہ کئی مرتبہ عراق کے راستے شام میں بھاری ہتھیار اور جنگی ساز وسامان منتقل کر چکا ہے۔

یاد رہے کہ شام میں دو ہزار گیارہ میں امریکا اور اس کے یورپی اتحادیوں نیز سعودی عرب سمیت بعض مغربی ایشیا کے ملکوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ شام میں داخل ہو گئے تھے جس کے بعد وہاں بحران کا آغاز ہوا تھا ۔ شام میں دہشت گردوں کو داخل کرنے کا مقصد شام کی حکومت کو گرا کر علاقے میں طاقت کا توازن اسرائیل کے حق میں تبدیل کرنا تھا ۔ مگر شام کی فوج نے امریکا اور اس کے اتحادیوں کے تیار کردہ خطرناک ترین دہشت گرد گروہ داعش کا ایران کی فوجی مشاورت نیز استقامتی محاذ اور روس کے تعاون سے خاتمہ  کر دیا ۔

شامی فوج نے داعش کے خاتمے کے بعد امریکا اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دیگر دہشت گرد گروہوں کے خلاف بھی کامیاب آپریشن انجام دیئے لیکن اس آپریشن میں شامی فوج کو امریکا کے ساتھ ترک فوج کی شر پسندانہ مداخلت سے بھی روبرو ہونا پڑ رہا ہے۔

ٹیگس