سعودی عرب کے مظالم پر ایمنیسٹی انٹرنیشنل چیخ پڑا
ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے ریاض سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک کی جیلوں میں بند خاتون قیدیوں اور سیاسی کارکنوں کے وسیع پیمانے پر حقوق کی پامالی اور ان کو مختلف طریقے سے ٹارچر کرنے کا سلسلہ بند کرے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے جمعرات کو اپنے ایک بیان میں سعودی عرب کی جیلوں میں بند خاتون قیدیوں اور سیاسی کارکنوں کی بغیر شرط آزادی کا مطالبہ کیا ہے۔
ایمنیسٹی انٹرنیشنل کے بیان میں آیا ہے کہ سعودی عرب کی جیلوں میں بند کچھ خاتون قیدیوں اور سیاسی کارکنوں کو بری طرح ٹارچر کیا جا رہا ہے اور ان کو جنسی طور پر ہراساں کیا جا رہا ہے یا ان خواتین کو زیادہ اذیت دینے کے لئے قید مدتوں تک قید تنہائی میں ڈال دیا جاتا ہے۔
ایمنیسٹی انٹرنیشنل کے بیان کے مطابق سعودی حکام اصلاحات کا جو دعوی کر رہے ہیں ان سے انسانی حقوق کے کارکنوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور وحشیانہ سرکوبی کا پردہ نہیں ڈال سکتے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے سیکورٹی اہلکاروں نے مئی 2018 کو بہت سی خاتون کارکنوں کو صرف اس لئے گرفتار کر لیا تھا کہ وہ مردوں اور خواتین کے برابر حقوق کا مطالبہ کر رہی تھیں۔
مختلف انسانی حقوق کے ادارے سعودی عرب کو دنیا میں سب سے بڑا انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والا ملک قرار دیتے ہیں ۔