Jun ۲۶, ۲۰۲۰ ۲۲:۵۲ Asia/Tehran
  • بحرین، قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک جاری، عالمی برادری خاموش

بحرین کی الوفاق پارٹی کا کہنا ہے کہ 2012 سے اب تک آل خلیفہ حکومت کی جیلوں میں خواتین، بچوں اور معزور افراد سمیت کم از کم 5689 افراد بند ہیں۔

مہر نیوز کی رپورٹ کے مطابق جمعیت الوفاق الاسلامی نے قید و بند میں ٹارچر کا شکار ہونے والے افراد کے عالمی دن کی مناسبت پر ایک بیان جاری کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بحرین میں منظم طریقے سے قیدیوں کو ایذائیں دی جارہی ہیں اور جان بوجھ کر حکومت کی جانب سے یہ انجام دی جا رہی ہے۔

بحرین کی الوفاق پارٹی نے اپنے بیان میں آیا ہے کہ بحرین میں قیدیوں کو ایذائیں دینے اور ان مختلف طریقے سے ٹارچر کرنے کا سلسلہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔

بیان میں آیا ہے کہ بحرین کی جیلوں میں قیدیوں کو الیکٹرانک شاک دینے، بری طرح سے قیدیوں کو مارنا، گندی گندی گالیاں دینا، قیدیوں کو پوری طرح برہنہ کر دیتا، عصمت دری، جنسی طور پر ہراساں کرنا، علاج سے محروم رکھنا، زیادہ دنوں تک سونے نہ دینا اور قیدیوں کو قید تنہائی میں بند کرنا، جیسی مختلف قسم کی ایذائیں دی جاتی ہے۔

الوفاق پارٹی کے بیان میں آیا ہے کہ مرکزی جیل "جو" میں تو بہت زیادہ کی ٹارچر کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ بحرین میں 14 فروری 2011 سے بحرین میں حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں۔

 

ٹیگس