Jul ۰۷, ۲۰۲۰ ۲۰:۱۰ Asia/Tehran
  • صیہونی حکومت کے غاصبانہ منصوبے کے نتائج پر آن لائن اجلاس

ایران کے دارالحکومت تہران میں غاصب صیہونی حکومت کے توسیع پسندانہ منصوبوں کا جائزہ لینے کے لئے ایک ورچوول اجلاس منعقد ہوا جس میں مسئلہ فلسطین کو مسلمین عالم اور دنیا کے سبھی حریت پسندوں کا مسئلہ قرار دئے جانے کے ساتھ ساتھ اس جارحانہ منصوبے کو ناکام بنانے کے لئے پوری مسلم امہ کے اتحاد پر زور دیا گیا۔

غرب اردن کو مقبوضہ فلسطین میں ضم کرنے کے نتائج کے زیر عنوان منعقدہ اس ورچوئل اجلاس میں ایران اور فلسطین کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ایران کی وزارت خارجہ میں مغربی ایشیا کے امور کے دائریکٹر حمید رضا دہقانی پودہ نے اس ورچوئل اجلاس میں غرب اردن کے بعض علاقوں کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے سے متعلق غاصب صیہونی حکومت کے منصوبے کا مقصد فلسطینیوں کو ترک وطن پر مجبور کر کے ان کی زمین جائداد پر قبضہ جمانا قرار دیا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے نمائندے نے بیت المقدس کی آزادی اور غاصب صیہونی حکومت کے خلاف جد و جہد کے لئے تمام مسلمان قوموں میں آپسی اتحاد و یکجہتی اور باہمی تعاون کو ضروری قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ تمام مسلمان ملکوں اور دنیا کے تمام حریت پسندوں کا مسئلہ ہے۔ حمید رضا دہقانی نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں کامیابی حاصل کرنے کا واحد ذریعہ استقامت و مزاحمت کو جاری رکھنا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے مغربی ایشیا کے امور کے دائریکٹر کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ بیت المقدس کی آزادی اور فلسطینیوں میں اتحاد و یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

تہران میں فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے نمائندے خالد قدومی نے بھی اس اجلاس کو خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کا ایک مقصد استقامتی محاذ کا خاتمہ اور اپنی ناجائز حکومت کا جواز فراہم کرنا ہے جبکہ اس کے ان اقدامات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت اگر غرب اردن کے علاقوں کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے کے اپنے ناپاک منصوبے پر عمل کرتی ہے تو ایک اور انتفاضہ شروع ہو جائے گا۔

تہران میں جہاد اسلامی فلسطین کے نمائندے ناصر ابو شریف نے بھی اس اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ اور اسرائیل، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے بعض عرب ممالک کے ذریعے سرزمین فلسطین کے حالات کو اپنے حق میں موڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی صورت حال کی بنا پر فلسطینی عوام کے خلاف سینچری ڈیل جیسا امریکہ و اسرائیل کا ناپاک منصوبہ تیار ہوا ہے۔

واضح رہے کہ پیر کے روز ایران کے خارجہ تعلقات کی اسٹریٹجک کونسل کی جانب سے غرب اردن کے علاقوں کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کئے جانے کے شرمناک منصوبے کے نتائج کے بارے میں تہران میں یہ ورچوئل اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف اہم شخصیات و مفکرین نے شرکت کی۔

ٹیگس