افغانستان: کار بم دھماکہ، 17 جاں بحق، دھماکہ ہم نے نہیں کیا، طالبان کا بیان
طالبان نے اپنے بیان میں کار بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پُلی عالم شہر میں کار بم دھماکہ اس وقت ہوا جب شہری عیدالاضحیٰ کی مناسبت سے خریداری میں مصروف تھے۔ شہر کے ہسپتال کے سینئر ڈاکٹر صدیق اللہ نے بتایا کہ ہمارے ہسپتال میں 17 لاشوں اور 21 زخمیوں کو لایا گیا۔ حکام نے کہا کہ بم دھماکہ عیدالاضحیٰ کے تہوار کے لیے تین روزہ سیز فائر کے آغاز سے چند گھنٹے قبل ہوا۔
لوگر کے گورنر کے ترجمان دیدار لؤنگ کا کہنا ہے کہ یہ پُرہجوم جگہ پر خودکش کار بم دھماکہ تھا جو عیدالاضحیٰ کی خریداری کرنے والے ہمارے لوگوں کے درمیان ہوا۔
عید الاضحیٰ کے پیش نظر طالبان کی طرف سے تین روزہ سیز فائر کا اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب جنگ زدہ ملک میں کشیدگی بڑھتی دکھائی دے رہی ہے۔
امریکہ اور طالبان کے درمیان رواں سال انتیس فروری کو بظاہر ایک امن معاہدے پر دستخط ہوئے تھے تاہم اس معاہدے کے باوجود افغانستان میں بد امنی اور دہشت گردی کے واقعات میں نہ صرف یہ کہ کمی نہیں آئی، بلکہ مبصرین کے مطابق اس میں اضافہ بھی ہوا ہے۔
طالبان نے اپنے بیان میں کار بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کیا۔ افغان حکام اور عوام بارہا یہ واضح کر چکے ہیں کہ ملک میں بڑھتی بد امنی اور دہشتگردی، افغانستان میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی کا شاخسانہ ہے اور اس کا واحد راہ حل افغان قوم کا اتحاد اور ملک سے غیر ملکی فوجیوں کا انخلا ہے۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link