Sep ۰۱, ۲۰۲۰ ۱۰:۲۲ Asia/Tehran
  • سعودی عرب میں بدعنوانی کے الزام میں کئی عہدے دار برخاست

قبیلۂ آل سعود کے بادشاہ نے ایک فرمان جاری کرتے ہوئے اس ملک کی وزارت دفاع کے کئی اعلی عہدیداروں کو برطرف کرکے ان کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے آج علی الصبح ایک فرمان جاری کرتے ہوئے سعودی عرب کی مشترکہ فورسز کے کمانڈر فهد بن ترکی بن عبد العزیز آل سعود کو ان کے عہدے سے برطرف اور ان کے خلاف بد عنوانی کے تحت تحقیقات شروع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اسی طرح وزارت دفاع میں کام کرنے والے بعض دیگر سویلین اعلی عہدیداروں اور دیگر ملازمین کو بھی گرفتار کر کے ان کے خلاف کارروائی کرنے کا فرمان جاری کیا ہے۔ شاہ سلمان بن عبد العزیز نے یہ فرمان سعودی وزارت دفاع میں ممکنہ طور پر بڑے پیمانے پر مالی بد عنوانی کے بعد جاری کیا ۔

شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اسی طرح  الجوف کے امیر عبدالعزیز بن فهد بن ترکی کو بھی ان کے عہدے سے برطرف کرکے ان کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کا فرمان جاری کیا ہے۔

گزشتہ ہفتوں کے دوران کئی سعودی حکام کو مالی بدعنوانیوں کے تحت ان کے عہدوں سے برطرف کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں حالیہ برسوں کے دوران دسیوں اعلیٰ رتبہ عہدے داروں اور شہزادوں کو مالی بد عنوانی اور دیگر الزامات کے تحت گرفتار کیا چکا ہے اور یہ سلسلہ تا حال جاری ہے۔ سعودی ولیعہد محمد بن سلمان تخت بادشاہت پر بیٹھنے کے خواہاں ہیں اور وہ اس راہ میں حائل ہر ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لئے اب تک مختلف الزامات کے تحت دسیوں شہزادوں حتی اپنے بعض قریبی عزیزوں کو گرفتار کر کے انہیں سلاخوں کے پیچھے بھیج چکے ہیں۔

مبصرین کا ماننا ہے کہ سعودی عرب میں اس قسم کے اقدامات زیادہ تر سیاسی مقاصد کے تحت انجام پاتے ہیں۔

ٹیگس