Sep ۰۳, ۲۰۲۰ ۱۱:۵۳ Asia/Tehran
  • حماس اور جہاد اسلامی کے رہنماؤں کی ملاقات

حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور جہاد اسلامی کے سیکریٹری جنرل زیاد النخاله نے بدھ کی شب بیروت میں ملاقات کی۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسماعیل ہنیہ اور زیاد النخاله نے ملاقات کے دوران علاقے کی تازہ ترین صورتحال، فلسطین اور غزہ کے بارے میں گفتگو کی۔

در ایں اثناء فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک کے مرکزی رہنما اسامہ حمدان نے المیادین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی گروہوں اور جماعتوں کا اجلاس قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے ساتھ روابط کی برقراری کی سازشوں اور غاصبوں کی جارحیتوں کا مقابلہ کرنے اور فلسطینیوں کے مابین اتحاد و یکجہتی کی برقراری کیلئے منعقد ہو گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات کے قیام کی کوششوں کے بعد ابوظہبی اور تل ابیب نے گزشتہ دنوں مکمل سفارتی تعلقات کے قیام پر اتفاق کیا تھا۔

اسرائیل سے پہلی باضابطہ پرواز پیر کی شام تل ابیب سے ابوظہبی پہنچی جس میں ٹرمپ کے صیہونی داماد جیرڈ کوشنر اور بعض اسرائیلی عہدیدار سوار تھے۔ اسرائیلی طیارہ سعودی عرب کی فضائی حدود کو استعمال کرتے ہوئے ابوظہبی پہنچا تھا۔

متحدہ عرب امارات اسرائیل اور امریکہ نے تعلقات کی برقراری کے بارے میں پیر اور منگل کی درمیانی رات ایک شرمناک بیان بھی جاری کیا ۔ ٹرمپ نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی برقراری کا اعلان کرتے ہوئے ہوئے سعودی عرب پر بھی زور دیا ہے کہ وہ بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری کی سمت قدم آگے بڑھائے۔

سعودی عرب نے اگر چہ تاحال اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری کا با ضابطہ اعلان نہیں کیا ہے تاہم اسرائیلی مسافر طیاروں کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

متحدہ عرب امارات کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ مکمل تعلقات کے قیام کے اعلان پر فلسطینی تنظیموں، خطے کے ملکوں اور دنیا بھر کی اہم سیاسی اور مذہبی شخصیات نے شدید برہمی کا اظہار ہے۔

ٹیگس