عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل اپنی اہلیت کھو چکے ہیں: پی ایل او
تنظیم آزادی فلسطین (پی ایل او نے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی برقراری کے سلسلے میں عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط کے حالیہ بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے انکے استعفے کا مطالبہ کیا۔
تنظیم آزادی فلسطین پی ایل او کی ایگزکٹیو کمیٹی کے سیکریٹری جنرل صائب عریقات نے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی برقراری کے سلسلے میں عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط کے حالیہ بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کے فوری استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔
تنظیم آزادی فلسطین کی ایگزکٹیو کمیٹی کے سیکریٹری جنرل صائب عریقات نے کہا ہے کہ عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے اپنا اعتبار کھو دیا ہے اور وہ اب اس عہدے پر باقی رہنے کی اہلیت نہیں رکھتے۔
عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ متحدہ عرب امارات اور بحرین کے تعلقات کی برقراری کے شرمناک سمجھوتے کا خیرمقدم کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ یہ سمجھوتہ غرب اردن کے مزید علاقوں کو قبضانے کے سلسلے میں اسرائیلی منصوبے کو روکنے کا باعث بنا ہے-
انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں
متحدہ عرب امارات اور بحرین نے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتہ طے پانے کے اعلان کے بعد پندرہ ستمبر کو وہائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ٹرمپ اور غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعطم نتن یاہو کی موجودگی میں اس شرمناک و ناپاک سمجھوتے پر دستخط کر دئے ہیں۔
متحدہ عرب امارات اور بحرین کے اس اقدام پر عالم اسلامی میں وسیع پیمانے پر احتجاج کیا جا رہا ہے-
دوسری جانب فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے رکن حسان بدران نے تحریک فتح کے ساتھ مذاکرات کو وسیع قومی مذاکرات کے لئے غیر معمولی اہمیت کا حامل قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک حماس نے اس گفتگو میں طے پانے والے سمجھوتوں کو فلسطینی گروہوں کو پیش کر دئے ہیں اور پھر فلسطینی گروہوں کے سربراہی اجلاس میں قومی سمجھوتے کا اعلان کیا جائے گا۔
حماس کے سیاسی دفتر کے رکن حسان بدران نے واضح کیا تحریک حماس مسئلہ فلسطین کے حل کے سلسلے میں کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے فلسطین کے انتخابات پر نگرانی کے لئے اپنے مبصرین بھیجنے کے بارے میں آمادگی کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ بعض فلسطینی گروہوں منجملہ تحریک حماس اور فتح کے نمائندوں نے گزشتہ ہفتے ترکی کے شہر استنبول میں فلسطینی قوم کے حقوق کی بحالی، فلسطین کی آزادی اور بیت المقدس کی مرکزیت میں ایک فلسطینی مملکت کے قیام تک متحدہ اقدامات انجام دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق قومی آشتی کے حصول اور فلسطینی گروہوں میں اختلافات کے خاتمے نیز مسائل و مشکلات کا مقابلہ کرنے کی غرض سے فلسطینی گروہوں کے رہنماؤں کا آئندہ اجلاس قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقد ہو گا۔