طالبان کے حملے میں ۱۲ خواتین اور بچے جاں بحق
افغانستان کے صوبے دایکنڈی میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں کم از کم پندرہ افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ بم دھماکہ طالبان نے کیا جس میں پندرہ افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہو گئے۔
افغان وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بارودی سرنگ طالبان نے سڑک کے کنارے نصب کی تھی جس سے ایک مسافر گاڑی ٹکرا گئی- دھماکے کے نتیجے میں پندرہ افراد مارے گئے ہیں جن میں سات خواتین اور پانچ بچے بھی شامل ہیں-
طالبان کی جانب سے اس قسم کے اقدامات ایسی وقت میں جاری ہیں کہ افغانستان کی حکومت اور اس گروہ کے درمیان امن مذاکرات بارہ ستمبر سے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری ہیں۔ اب تک مذاکرات کا نہ صرف یہ کہ کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے بلکہ طالبان کے حملے میں مزید تیزی بھی آ گئی ہے۔
افغانستان کی حکومت نے امن مذاکرات کے آغاز کے ساتھ ہی پورے ملک میں جنگ بند کئے جانے پر زور دیا ہے تاہم طالبان حکومت کی اس تجویز پر کان دھرنے کو تیار نہیں۔