Oct ۰۴, ۲۰۲۰ ۱۲:۰۳ Asia/Tehran
  • صیہونیوں سے دوستی آل خلیفہ حکومت کے مفاد میں نہیں: جمعیت الوفاق

بحرین کے انسانی حقوق تنظیموں کے کارکنوں نے بد نام زمانہ صیہونی جاسوسی کی تنظیم موساد کے سربراہ کے دورۂ بحرین اور منامہ میں بحرین کے اعلیٰ سکیورٹی عہدیداروں سے اس کی ملاقات کو آل خلیفہ حکومت کیلئے کلنک کا ٹیکہ قرار دیا۔

بحرین کے انسانی حقوق سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں اس دورے کو اس ملک کے سیاسی حالات کو خراب کرنے کی ایک کوشش قرار دیا تاہم انہوں کہا کہ یہ دورہ کسی بھی طور پر آل خلیفہ حکومت کے مفاد اور تحریکِ آزادی کیلئے نقصان کا سبب نہیں بنے گا۔

بحرین کی جمعیت الوفاق کے ڈپٹی سیکریٹری شیخ حسین الدیهمی نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ موساد کے سربراہ کے دورۂ بحرین اور بحرین اور اسرائیل کے مابین سکیورٹی تعلقات کا مقصد عوامی تحریک کو کچلنا ہے، لیکن آل خلیفہ اور آل یھود اس میں کامیاب نہیں ہوں گے۔

انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں

خیال رہے کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ یو سی کوہن نے بحرین کی نیشنل انٹیلی جنس سروس کے سربراہ عادل بن خلیفہ الفاضل اور اسٹریٹیجک سکیورٹی سروس کے سربراہ احمد بن عبد العزیز آل خلیفہ سے ملاقات کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں علاقے اور بحرین میں اسلامی تحریکوں اور استقامتی محاذ سمیت دیگر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا اور بحرین اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کا جائزہ لیا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ عرب ممالک متحدہ عرب امارات اور بحرین نے امریکی دباو اور لالچ میں آ کر اسرائیل کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات کے حوالے سے امن معاہدے پر دستخط کر دئے۔ اس اقدام کے بعد فلسطین نے امارات اور بحرین کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر لئے جبکہ عالمی سطح پر بھی اسرائیل کے ساتھ عرب ممالک کے تعلقات کی برقراری کے خلاف احتجاج ہوا اور اسے فلسطینی کاز اور قبلۂ اول کے ساتھ خیانت غداری قرار دیا گیا۔

 

ٹیگس