Oct ۲۰, ۲۰۲۰ ۱۷:۴۹ Asia/Tehran
  • فلسطینیوں کے قومی اتحاد کے خلاف دباؤ بے سود ہے: تحریک حماس

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے قومی اتحاد کی راہ میں روڑے اٹکانے اور بیرونی دباؤ سے مقصد کے حصول پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

صفا نیوز کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نےعلاقے میں امن کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نمائندے نیکولائی ملادینوف سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس قومی مذاکرات کے مسئلے کو دبائے جانے کی ہرگز اجازت نہیں دے گی۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی دونوں تحریکیں حماس اور فتح، قومی اتحاد کے حصول کے لئے اپنی کوششیں مزید تیز کریں گی۔

ملادینوف نے بھی فلسطینیوں میں قومی آشتی کے حصول کے لئے اقوام متحدہ کی حمایت کی خبر دیتے ہوئے فلسطینیوں میں قومی آشتی کے حصول کے لئے موجودہ مثبت حالات جوں کے توں جاری رکھے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

فلسطینیوں کی دونوں تحریکوں حماس اور فتح نے فلسطینی قوم کے حقوق کے دفاع اور بیت المقدس کی مرکزیت میں ایک آزاد فلسطینی مملکت کے قیام کے لئے اپنی متحدہ کوششوں اور اقدامات کو سنجیدگی کے ساتھ اپنت ایجنڈے میں شامل کر لیا ہے۔

اس سے قبل فلسطینی گروہوں کے قومی اتحاد کے حصول کے لئے رام اللہ اور بیروت نیز استنبول میں مشترکہ اجلاس منعقد کئے۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے نائب سربراہ صالح العاروری نے اعلان کیا ہے کہ قومی مذاکرات کی بات صرف حماس اور فتح تک محدود نہیں ہے اور اس میں تمام فلسطینی گروہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تمام فلسطینی گروہوں کا مقصد یہ ہے کہ قومی اتحاد کے لئے ایک کلی سمجھوتہ طے پا جائے۔ فلسطینی ذرائع کے اعلان کے مطابق قومی اتحاد کے حصول اور مختلف قسم کے مسائل و مشکلات کا مقابلہ کئے جانے کے مقصد سے فلسطینی رہنماؤں کا آئندہ اجلاس قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہوگا۔

ٹیگس