Nov ۱۹, ۲۰۲۰ ۱۶:۴۹ Asia/Tehran
  • تشدد کے خاتمے کے لئے مشترکہ تعاون پر اسلام آباد اور کابل کا اتفاق

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان افغانستان کے اپنے پہلے سرکاری دورے پر آج کابل پہنچے جہاں انہوں نے افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ ملاقات کی۔ اس ملاقات میں پاکستان اور افغانستان نے قریبی تعاون اور انٹیلی جنس شیئرنگ کے ذریعے افغانستان میں دہشت گردی کے واقعات کے حالیہ سلسلے کو کم کرنے کے لیے اپنی مشترکہ تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

وزیر اعظم بننے کے بعد عمران خان کا یہ پہلا دورہ افغانستان ہے۔ عمران خان افغانستان کے صدر اشرف غنی کی سرکاری دعوت پر کابل پہنچے۔ عمران خان کی قیادت میں اس دورے پر کابل جانے والے وفد میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، افغانستان کے لئے پاکستان کے خصوصی نمائندے محمد صادق اور دیگر اعلی رتبہ عہدیدار بھی شامل ہیں۔
کابل ہوائی اڈے پر افغان وزیر خارجہ محمد حنیف اتمر نے وزیر اعظم عمران خان کا استقبال کیا۔ بعد ازاں صدارتی محل پہنچنے پر صدر اشرف غنی نے عمران خان کا سرکاری طور پر استقبال کیا۔ اس موقع پر پاکستان کے وزیر اعظم نے افغان صدر کے ہمراہ گارڈ آ‌ف آنر کا معائنہ کیا اور دونوں ملکوں کے قومی ترانے بجائے گئے۔
سرکاری استقبال کے بعد صدارتی محل میں افغان صدر اور پاکستانی وزیر اعظم کے مذاکرات شروع ہوئے۔
باہمی روابط کا فروغ، افغان امن کے عمل میں معاونت اور باہمی تجارت میں توسیع پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ کابل کے ایجنڈے میں شامل رہا۔

ملاقات کے بعد مشترکہ پریس بریفنگ میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اچھے تعلقات ہیں، پاکستان افغانستان کے ساتھ تعلقات کی مزید بہتری کا خواہاں  ہے، کابل اور اسلام آباد کے درمیان مسلسل رابطے رہنے چاہئیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے افغان مفاہمتی عمل میں اپنا مثبت کردار ادا کیا اور ہمارا ہمیشہ سے یہی موقف رہا ہے کہ طاقت سے کوئی  بھی مسئلہ حل نہیں ہوتا۔ انہوں نے افغانستان میں تشدد میں اضفے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور افغانستان کے عوام امن چاہتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ اس پورے دورے کا مقصد اعتماد بحال کرنا، روابط بڑھانا اور اس بات کا یقین دلانا کہ وہ افغانستان کی توقعات سے بڑھ کر مدد کریں گے۔

اس موقع پر افغان صدر نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کی نوعیت سے سب آگاہ ہیں، پاکستان اور افغانستان میں تعاون ترقی کے لئے ناگزیر ہے، علاقائی روابط کا فروغ اور معاشی سرگرمیاں ہمارے مفاد میں ہیں، ہم افغانستان میں تشدد کے خاتمے کیلئے جنگ بندی کے خواہاں ہیں۔

اشرف غنی کا کہنا تھا کہ رسول خدا (ص) کی ناموس تمام مسلمانوں کی عزت سے جڑی ہے، آزادی اظہار رائے کے حوالے سے منفی اور مثبت رویوں میں تفریق ضروری ہے۔

افغان صدر اشرف غنی نے ملک کا دورہ کرنے پر پاکستان کے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان علاقائی ترقی کے لیے تعاون ناگریز ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان افغان صدر اشرف غنی کی خصوصی دعوت پر پہلی بار کابل کا دورہ کر رہے ہیں۔

 

ٹیگس