Nov ۲۰, ۲۰۲۰ ۲۳:۰۰ Asia/Tehran
  • آل سعود کے ہاتھوں مخالف علماء اور مفتیوں کی دھر پکڑ

سعودی عرب میں ایسے تمام علماء مفتیان اور شخصیات کی گرفتاری کے احکامات جاری کئے گئے ہیں جو آل سعود کی پالیسیوں کے موافق نہیں ہیں۔

سعودی عرب کی مذہبی امور کی وزارت نے اخوان المسلمین کے تعلق سے ریاض کی پالیسیوں کو فالو نہ کرنے والے تمام علماء اور مفتیوں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف قانونی کاروائی کئے جانے کے احکامات صادر کئے ہیں۔

سعودی عرب کے ایک معروف تنقید نگار نے جو عام طور سے " مجتہد " کے نام سے سعودی حکومت کے اقدامات کو آشکار کرتا ہے، اپنی ایک رپورٹ میں ایک دستاويز بھی جاری کی ہے کہ جس کی بنیاد پر مجتہد نے   سعودی حکومت کی پالیسیوں کے ساتھ موافقت نہ رکھنے والے علماء  اور مفتیوں کو گرفتار کئے جانے کے ایک ممکنہ اقدام کی خبر دی ہے۔

اس دستاویز کے مطابق ایسے تمام ائمہ مساجد اور خطباء جو سعودی عرب کے مذہبی امور کی وزارت کا جاری کردہ بیان پڑھنے سے گریزاں ہیں ان کے خلاف قانونی کاروائی کئے جانے کا حکم صادر کیا گیا ہے۔

سعودی مذہی امور کی وزارت نے اپنے ایک سرکلر میں اخوان المسلمین کو دہشت گرد گروہ قرار دیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ آل سعود کی پالیسیوں سے موافقت نہ کرنے والے علماء اور مفتیوں کی تطہیر اور چھانٹی کا عمل 2017 شہزادہ محمد بن سلمان کی ولی عہدی کے بعد شروع کیا گیا ہے، باخبر حلقوں کے مطابق اس وقت چارہزار سے زیادہ علماء و مفتیان اور مذہبی شخصیات آل سعود کی جیلوں میں بند ہیں۔

 

ٹیگس