صہیونی حکومت سے تعلقات کی بجالی پر نظر ثانی کا مطالبہ
اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ تنظیم سیاسی اور مزاحمتی میدان میں ایک ساتھ آگے بڑھتے ہوئے فلسطینی قوتوں کے درمیان مصالحت کے لیے کوشاں ہے۔
حماس کے تینتیسویں یوم تاسیس کی مناسبت پر ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ قومی مصالحت کے لیے حماس نے ہمیشہ اپنے دروازے کھلے رکھے ہیں اور تنظیم نے وطن کی آزادی کی طویل جدوجہد کی ہے۔ انہوں نے صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات استوار کرنے والے عرب ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کریں اور اس سلسلے میں ہونے والے معاہدوں کو مسترد کردیں کیوں کہ حماس فلسطین کی آزادی کے لیے مسلح مزاحمت جاری رکھے گی۔
دوسری جانب عربی اخبار الجدید کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی ایوان صدر کی جانب سے ایک نوٹس کے ذریعے حکومتی عہدیداروں، وزرا اور تحریک فتح کے رہنماؤں سے کہا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرنے والے ممالک پر تنقید نہ کریں۔
اُدھر مراکش کی حکومت کے اسرائیل کو تسلیم کرنے اور تعلقات استوارکرنے پر رکن پارلیمان اور بین الاقوامی علما کونسل کے رکن علامہ ابو زید الادریسی کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بدلے مغربی صحارا پر مراکش کی خود مختاری کو تسلیم کرنا دھوکا ہے۔ اخبار میں شائع اپنے مضمون میں انہوں نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔