Dec ۲۲, ۲۰۲۰ ۰۹:۱۵ Asia/Tehran
  • پاکستان، ایران اور ترکی کے درمیان آئی ٹی آئی ٹریک کی بجالی کا فیصلہ

اسلام آباد تہران استنبول ریلوے ٹریک نئے سال کے آغاز میں پھر سے بحال کیا جا رہا ہے۔

"اسلام آباد تہران استنبول ٹریک"  جسے آئی ٹی آئی کے نام سے جانا جاتا ہے سنہ 2021 کے آغاز میں ترکی اور ایران کے ساتھ پاکستان کے تجارتی تعاون میں فروغ کے ہدف سے دوبارہ بجال کیا جا رہا ہے۔

ترکی وزیز ٹرانسپورٹ " عادل کارا اسمعیل" نے اقتصادی تعاون تنظیم ای سی او کے رکن ملکوں کے وزرائے ٹرانسپورٹ کے دسویں اجلاس کے اختتام پر بتایا کہ پاکستان ایران اور ترکی کے ریلوے کے محکموں نے آئی ٹی آئی ٹریک کو پھر فعال کرنے پر اتفاق کیا ہے اور مذکورہ ٹریک پر ٹرینوں کی آمد و رفت نئے سال کے آغاز ميں شروع ہوجائے گی۔

واضح رہے کہ آئی ٹی آئی ریلوے ٹریک نے اکو کے پروجیکٹ کے تحت سنہ 2009 میں آزمائشی طور کام شروع کیا تھا۔ اس ٹریک کو اقوام متحدہ نے بین الاقوامی کاریڈور قرار دیا تھا اور اب تک اس ٹریک کو آزمائشی طور پراستعمال کیا جا رہا ہے۔

آئی ٹی آئی سے موسوم اس ٹرانزٹ ریلوے لائن  سے اسلام آباد استنبول یا اس کے برعکس استنبول اسلام کے درمیان سامان کی ترسیل میں زمان ومکان کے اعتبار سے کافی سہولت پیدا ہوجائے گی۔ پہلی آزمائیشی مال گاڑی اسلام آباد سے 6500 کلو میٹر کا فاصلہ 13 دن میں طے کرنے کے بعد استنبول پہنچی تھی تاہم بعد میں یہی فاصلہ ساڑھے گيارہ دنوں میں طے کیا گیا۔

آئي ٹی آئي ٹریک پر چلنے والی مال گاڑیوں ميں 40 فٹ لمبی 20 بوگيوں کی گنجائش مدنظر رکھی گئی ہے جس سے تینوں ملک پاکستان ایران اور ترکی کو بہت زيادہ فوائد حاصل ہوں گے۔

بتایا جاتا ہے کہ آئی ٹی آئی ریلوے ٹریک سے پاکستان، ایران اور ترکی کے علاوہ افغانستان، آذربائیجان، قرقیزستان، قازقستان، تاجیکستان، ترکمنستان، اور ازبکستان بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

 

ٹیگس