ٹرمپ سے عراقی عوام کا سوال، ہمارا خون، خون نہیں پانی ہے کیا؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بغداد کے النسور اسکوائر قتل عام کے مجرموں کو معاف کئے جانے کے فیصلے پر عراقیوں نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔
ٹرمپ کے اس فیصلے کی عراق ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں مخالفت ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ یہ فیصلہ ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ جب عراق میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کی مخالفت روز بروز بڑھتی جاری رہی ہے۔ بغداد کے ایک شہری صالح عابد کا کہنا ہے کہ ہم نے سنا ہے کہ ٹرمپ کے شخصی فیصلے پر ان لوگوں کو آزاد کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے عراقیوں کا خون، خون نہیں بلکہ پانی ہے۔ عراقی شہری کا کہنا تھا کہ وہ عراقیوں کے خون کو کوئی اہمیت نہیں دیتے۔
اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے عراق کے ایک پولیس اہلکار فارس السعدی نے کہا کہ مجھے پتہ ہے کہ ہمیں کبھی انصاف نہیں ملے گا۔
اس قتل عام میں مارے گئے ایک عراقی میڈیکل اسٹوڈینٹ کے ساتھی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے فیصلے سے مجھے کوئی تعجب نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے انصاف کے مطالبے کو فساد سمجھ کر گولی باری کر دی گئی، ایسی حالت میں انصاف کہاں ملے گا۔
عراق میں تعینات رہ چکے ایک ریٹائرڈ امریکی جنرل مارک ہرٹلنگ نے ٹرمپ کے اس حکم کو غرور اور منفور قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ النسور اسکوائر کا واقعہ خوفناک جرم تھا جس کے نتیجے میں متعدد عراقی ہلاک ہوئے۔