امریکہ طالبان معاہدہ مبہم ہے: افغان صدر
افغانستان کے صدر اشرف غنی نے امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے دوہزار بیس کے دوحہ معاہدے کو مبہم قرار دیا ہے۔
قومی ٹیلی ویژن سے نشر ہونے والے ایک بیان میں صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ فروری دوہزار بیس میں امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے معاہدے کے بیشتر حصے مبہم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس معاہدے میں پائے جانے والے ابہامات کے بارے میں افغانستان کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے زلمی خلیل زاد کو کئی بار آگاہ کیا جا چکا ہے۔ افغانستان کے صدر نے تاہم اپنے بیان امریکہ طالبان معاہدے میں پائے جانے والے ابہامات کا کوئی ذکر نہیں کیا کہ وہ کیا ہیں۔
امریکہ اور طالبان نے فروری دو ہزار بیس میں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت تمام امریکی دہشتگردوں کے رواں سال فروری میں افغانستان سے نکل جانے پر اتفاق ہوا تھا۔ اس معاہدے کے تحت پانچ ہزار طالبان قیدیوں کو بھی رہا کردیا گیا تھا تاہم حکومت افغانستان کا کہنا ہے کہ رہا ہونے والے تمام طالبان قیدی دوبارہ جنگ میں شامل ہوگئے ہیں۔
امن مذاکرات میں شامل افغان حکومت کے مذاکراتی وفد کی دوحہ روانگی کے فورا بعد افغانستان کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے زلمی خلیل زاد کابل پہنچے تھے لیکن صدر اشرف غنی نے ان سے ملنے سے انکار کر دیا ہے۔