تیونس، عوامی احتجاج چوتھے روز میں داخل
تیونس کے صدر قیس سعید نے بڑھتے ہوئے مظابروں کے پیش نظر عوام سے پرامن رہنے کی ابیل ہے۔
تیونس میں مظاہرین نے ملک میں بڑھتے ہوئے معاشرتی اور معاشی بحران کے خلاف مسلسل چوتھے روز بھی احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں کو بند کر دیا، اس دوران کئی مقامات پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
تفصیلات کے مطابق احتجاج کے دوران بعض مشتعل مظاہرین نے دکانوں کو لوٹ لیا اور کچھ علاقوں میں سرکاری عمارتوں اور کاروباری اداروں پر پتھراؤ کیا۔ اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، پولیس نے مظاہرین کو روکنے کیلئے ان پر آنسو گیس کی شیلنگ کی-
درایں اثنا تیونس کے صدر قیس سعید نے دارالحکومت کے قریب واقع شہر اریانا کا دورہ کیا اور لوگوں سے اپیل کی کہ وہ دوسروں کو ان کے غصے اور غربت سے فائدہ اٹھانے نہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ میں آپ کے ذریعہ ، تمام تیونسی عوام سے بات کرنا چاہتا ہوں، میں غربت کی حالت کو جانتا ہوں اور مجھے یہ بھی معلوم ہے کہ آپ کی غربت کا کون استحصال کر رہا ہے، کسی کو بھی اپنے دکھ کا فائدہ نہ آٹھانے دیں، نجی یا عوامی املاک پر حملہ نہ کریں۔
قیس سعید نے کہا کہ ہم آج اخلاقی اقدار کی وجہ سے زندہ ہیں نہ کہ چوری یا لوٹ مار کی وجہ سے۔
واضح رہے کہ جمعہ کے روز سے شمالی افریقی ملک تیونس میں بے روزگاری کی بڑھتی ہوئی شرح اور مالی بحران کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: تیونس، سرکاری عمارتیں فوج کے حوالے