محاصرے کے باعث یمن انسانی المیے سے روبرو ہے: عبد السلام
یمن کی سالویشن حکومت کے مذاکرات کار محمد عبدالسلام نے کہا ہے کہ یمنی عوام کو جنگ و جارحیت کا نشانہ بنانا اور یمنی عوامی کا محاصرہ کئے جانے کا فیصلہ یمنی عوام کی استقامت کے نتیجے میں شکست سے دوچار ہوا ہے۔
یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان نے سعودی اتحاد کی جارحیت کے مقابلے میں اپنے ملک میں میزائل کی دفاعی توانائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یمن کے میزائل یمنی عوام کے دفاع کے لئے بہت ضروری ہیں۔ انہوں نے یمنی عوام کا محاصرہ مکمل طور پر ختم کئے جانے کا مطالبہ کیا۔
یمن کے المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد، یمن کی آئل مصنوعات کی منتقلی میں مسلسل رکاوٹ پیدا کر رہا ہے جس سے یمنی عوام پر نہایت منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور یہ صورتحال اس ملک میں انسانی المیے پر منتج ہوئی ہے۔
مذکورہ رپورٹ کے مطابق یمن میں یہ ایسی خطرناک حالت، اقوام متحدہ کی خاموشی کا نتیجہ ہے۔ اس وقت بھی یمن کے تقریبا پندرہ آئل ٹینکر سعودی اتحاد نے روک رکھے ہیں۔
یمن کی آئل کمپنی کا کہنا ہے کہ سعودی اتحاد، الحدیدہ کی بندرگاہ پر یمن بحری جہازوں پر لدا مال بھی خالی کرنے کی اجازت نہیں دے رہا ہے تاکہ یمنی عوام پر زیادہ سے زیادہ دباؤ پڑے اور ان کے مسائل و مشکلات میں مزید اضافہ ہو۔
یمن میں ایندھن کا فقدان اس ملک کے مختلف علاقوں میں غذائی اشیا اور دواؤں کی شدید قلت کا باعث بن گیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ مل کر ایک جارح اتحاد قائم کیا اور امریکہ اور بعض دیگر ملکوں کی بھرپور حمایت سے یمن کو دو ہزار پندرہ سے وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنائے ہوئے ہے۔ اسکے ساتھ ہی یمن کا مکمل طور پر محاصرہ کر رکھا ہے جبکہ یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت کے نتیجے میں اب تک یمن کے سترہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہد اور دسیوں ہزار زخمی اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔