ایس 400 کی خریداری کو لے کر انقرہ اور واشنگٹن میں کشیدگی برقرار
امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے ایک بار پھر انقرہ کو ایس ۴۰۰ کی خریداری اور اسے استعمال کرنے کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔
فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق جان کربی نے روسی دفاعی سسٹم کی خریداری کے سلسلے میں انقرہ اور واشنگٹن و نیٹو کے بعض اراکین کے درمیان اختلافات پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور ہم ترکی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایس 400 سسٹم نہ خریدے۔
دوہزار سترہ میں انقرہ اور ماسکو کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مطابق ترکی ڈھائی ارب ڈالر کے چار، ایس 400 میزائل سسٹم دریافت کرے گا۔
روس نے جولائی دو ہزار انیس سے ترکی کو ایس 400 میزائل سسٹم کو حوالے کرنا شروع کردیا تھا اور رپورٹوں کے مطابق ان میزائلوں کو نصب بھی کیا جا رہا ہے۔
امریکہ کا دعوی ہے کہ انقرہ کے اس اقدام سے جہاں روسی بجٹ کا ایک بڑا حصہ پورا ہوجائے گا وہیں نیٹو کے فوجیوں اور اس کی ٹیکنالوجی کے لئے بھی خطرات پیدا ہو جائیں گے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ ترکی اور روس نے اس دعوے کو مسترد کردیا ہے ۔
امریکہ نے بارہا ترکی کو انتباہ دیا ہے کہ اگر اس نے روس سے ایس 400 سسٹم دریافت کئے تو اسے واشنگٹن کی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم ترکی اب تک امریکی دباؤ کے سامنے نہیں جھکا ہے اور اس نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اس سسٹم کو تحویل میں لینے سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔