خود ساختہ صہیونی حکومت کی گيدڑ بھپکیاں
استقامتی محاذ سے پریشان خودساختہ صیہونی ریاست کے وزیر جنگ نے ایک بار پھر لبنانی عوام اور حکومت کو مرعوب کرنے کی کوشش کی ہے۔
استقامتی محاذ کے خلاف کھوکھلے اور بے بنیاد دعوے کرتے ہوئے توہمات کے شکار خود ساختہ صیہونی حکومت کے وزیر جنگ بنی گینٹز نے اپنے زعم ناقص میں ایران اور لبنان کو ایک بار پھر دھمکانے کی کوشش کی ہے۔
اخبار یروشلم پوسٹ کے مطابق بینی گینٹز نے دعوی کیا کہ تل ابیب مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کے قریب ایران کی فوجی موجودگی کو برداشت نہیں کرے گا۔
بینی گینٹز پیر کی شام 73 باوردی صیہونی دہشتگردوں کی ہلاکت کی برسی کے موقع پر خطاب کر رہے تھے جو دو ہیلی کاپٹروں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں مارے گئے تھے، یہ واقعہ جنوبی لبنان میں 1997 میں پیش آیا تھا۔
صیہونی وزیر جنگ نے اپنے خطاب میں بالواسطہ طور پر حزب اللہ کو بھی دھمکانے کی کوشش کی اور دعوی کیا کہ اسرائیل لبنان میں ہرگز ایک دہشت گرد حکومت کو اقتدار میں آنے نہيں دے گا۔
اس کے ساتھ بینی گینٹز نے لبنانی حکومت کو حزب اللہ کے خلاف اکسانے کی کوشش کرتے ہوئے کہا اگر شمالی سرحدوں پر کوئی جھڑپ ہوئی تو لبنانی حکومت کو اس کے انتہائی سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، کیوں اس طرح کی کسی بھی جھڑپ میں عام شہریوں کو نقصان پہنچے گا۔
بینی گینٹز کی اس گيدڑ بھپکی سے قبل لبنان کی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی سے متعلق کمیشن کے رکن ایوب حیمد نے اپنے ایک بیان میں دوٹوک لفظوں میں کہا تھا کہ ان کا ملک صیہونی حکومت کی کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کا حق اپنے لئے محفوظ رکھتا ہے۔
صہیونی حکومت کے فوجی امور کے ایک ماہر یوایف لیمور بھی کہہ چکے ہیں کہ حزب اللہ نے، اسرائیلی ڈرون کو نشانہ بناکر صیہونی حکومت کی فوجی طاقت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔