Feb ۱۱, ۲۰۲۱ ۱۴:۳۳ Asia/Tehran
  • آل سعود کو یمنی حملے کے بعد بین الاقوامی قوانین یاد آنے لگے

سعودی اتحاد نے بدھ کی رات یمنی فورسز کے ایک اور ڈرون حملے کا اعتراف کیا ہے۔

العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی عرب نے خمیس مشیط کی طرف بھیجے جانے والے بارودی ڈرون کو راستے میں تباہ کرنے کا دعوی کیا ہے۔ آل سعود کے بقول شہری اہداف اور شہری علاقوں کو نشانہ بنانے کی کوششوں کے ذریعے انصار اللہِ یمن بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

چھ سال سے یمن کے بے گناہ اور نہتے عوام کو ان گھروں، ہسپتالوں، مسجدوں، اسکولوں بازاروں اور گلی کوچوں میں بمباری کا نشانہ بنانے اور معصوم بچوں کو ان کے والدین کی آغوش میں خون میں نہلانے والے آل سعود اور ان کے وظیفہ خواروں کو ابہا ائرپورٹ پر یمنیوں کے ڈرونز حملوں کے بعد معلوم ہوا کہ سویلین مراکز کو نشانہ بنانا، بین الاقومی قوانین کی خلاف ورزی اور جنگی جرم ہے۔

 یمن کے فوجی ترجمان کے مطابق ابہا ائرپورٹ پر حملہ اپنے دفاع میں اٹھایا جانے والا  قدم ہے۔ سعودی اتحاد ابہا ائرپورٹ کو یمن کے خلاف فوجی مقاصد کے لئے استعمال کررہا ہے اور یمن کے نہتے اور معصوم شہریوں پر بمباری کرنے والے طیارے اسی ایئرپورٹ سے پرواز کرتے ہيں۔

واضح رہے کہ امریکی ایما پر یمن کے نہتے شہریوں کو گزشتہ چھے برسوں سے آل سعود اور اس کے بعض اتحادی، خاک و خون میں غلطاں کر رہے رہے ہیں اور نام نہاد انسانی حقوق کے علمبردار یمنی عوام کے قتل عام پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔

علاقے کے حالات اور یمن کی صورتحال پر نظر رکھنے والے مبصرین نے سعودی اتحاد کے جنگی جرائم اور بین الاقوامی قوانین کے منافی اقدامات اور انسانی المیے کے پیش نظر اس ملک کے محاصرے کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ٹیگس