عالمی برادری طالبان کو مذاکرات پر مجبور کرے: افغان حکومت
افغانستان کی حکومت نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ طالبان پر دباؤ ڈال کر اسے امن مذاکرات جاری رکھنے کے لئےمجبور کرے۔
افغانستان کے وزیر خارجہ نے کابل میں تیس سے زیادہ ممالک کے نمائندوں کے اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام نمائندوں نے طالبان سے دوحہ میں جاری امن مذاکرات پھر سے شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
افغانستان کے وزیر خارجہ حنیف اتمر نے بائیڈن حکومت سے مطالبہ کیا کہ امریکہ، طالبان کے ساتھ اپنے سمجھوتے کا پابند رہے۔ افغانستان میں قیام امن کے بارے میں اتفاق رائے کو مضبوط بنانے کے لئے تیس ممالک کے مندوبین کا اجلاس جمعرات کو کابل میں منعقد ہوا ۔ اس اجلاس میں ایشیا و یورپ کے ممالک اور افغانستان کے علاقائی و بین الاقوامی شرکاء کے نمائندوں اور سفیروں نے حصہ لیا۔
طالبان، امریکہ کو افغانستان سے باہر نہ نکلنے کی بنا پر قطر سمجھوتے کی خلاف ورزی کرنے والا اور اس ملک میں جنگ کا عامل سمجھتا ہے۔ امریکہ نے دوسرے بین الاقوامی معاہدوں کی مانند دوحہ معاہدے کی بھی خلاف ورزی کی ہے ۔
واشنگٹن نے دوحہ میں طالبان کے ساتھ ہونے والے سمجھوتے میں مئی کے مہینے تک افغانستان سے نکل جانے کا عہد کیا تھا تاہم جوبائیڈن نے ابھی حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ امریکی فوجی افغانستان سے باہر نہیں نکلیں گے۔