Mar ۰۷, ۲۰۲۱ ۱۰:۳۰ Asia/Tehran
  • سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں پر ڈرون حملے

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی اتحاد یمنی فورسز کے ڈرون حملوں کے مقابلے میں بے بس ہوگیا ہے۔

سعودی اتحاد نے ان حملوں کا ضمنی طور پر اعتراف کرتے ہوئے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یمن کی عوامی فورسز کی جانب سے سعودی عرب کے فوجی ٹھکانوں پر کیے گئے 8 بمبار ڈرون حملوں کو ناکام بنانے کا دعوی کیا ہے۔  

سعودی اتحاد کے ترجمان نے دعوی کیا ہے کہ 2 ڈرون حملوں میں آج صبح سعودی شہر جیزان  اور خمیس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تاہم انہیں فضا میں ہی تباہ کردیا گیا جب کہ ان حملوں میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

سعودی اتحادی افواج کے ترجمان جنرل ترکی المالکی کے مطابق جمعہ کے روز سعودی شہر خمیس مشیط پر 6 ڈرون حملے کیے گئے جنہیں فضا میں ہی تباہ کردیا گیا۔ انہوں نے اس کے ساتھ یہ مضحکہ خيز دعوی کیا کہ یمن کی عوامی فورسز شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ تاہم اتحادی افواج شہریوں کی حفاظت کے لیے مکمل الرٹ ہیں۔

دوسری جانب سعودی اتحادیوں کے فوجی ٹھکانوں پر حالیہ ڈرون حملوں کی متحدہ عرب امارات، بحرین، مصر، اردن اور کویت کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے، تمام ممالک نے سعودی اتحاد کے ہاتھوں 6 سال سے جاری یمنی شہریوں کے بہیمانہ قتل عام کی طرف کسی قسم کا اشارہ کئے بغیر آل سعود کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔

دوسری جانب یمن کی عوامی فورسز اور سرکاری افواج سعودی اتحاد کے زیر قبضہ مارب شہر سے صرف 7 کلومیٹر کی دوری پر پوزیشن سنبھالے ہوئے ہیں اور بتدریج پیشقدمی کررہی ہیں۔

ٹیگس