Mar ۰۸, ۲۰۲۱ ۱۸:۰۰ Asia/Tehran
  • آرامکو آئل تنصیبات اور حساس سعودی مراکز پر یمنی فوج کے میزائلی اور ڈرون حملے

یمن کی مسلح افواج نے عوام پر جارحیت کے جواب میں سعودی عرب کے اہم اور حساس نیز فوجی ٹھکانوں پر چودہ ڈرون طیاروں اور آٹھ بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کئے جانے کی خبر دی ہے۔

 یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون طیاروں اور میزائل یونٹ نے سعودی عرب کی جارحیت کے جواب میں آل سعود کی حساس تنصیبات اور فوجی ٹھکانوں پر تابڑتوڑ حملے کئے۔ انھوں نے کہا کہ ان حملوں کے دوران رآس التنورہ بندرگاہ میں آرامکو کمپنی کو بھی نشانہ بنایا گیا۔یحیی سریع نے کہا کہ عسیر اور جیزان میں بھی سعودی عرب کے فوجی ٹھکانوں پر چار ڈرون طیاروں اور سات بدر میزائلوں سے حملہ کیا گیا۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا کہ یہ حملے یمنی عوام پر سعودی اتحاد کی مسلسل جارحیت اور یمن کے ظالمانہ محاصرے کے جواب میں کئے جا رہے ہیں۔انھوں نے سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جب تک سعودی عرب کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے سعودی حکومت کے فوجی ٹھکانوں پر جوابی حملے انجام پاتے رہیں گے۔

دریں اثنا روئٹرز نے عینی شاہدوں کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ مشرقی سعودی عرب میں الظہران شہر میں دھماکے کی آواز سنی گئی ہے۔یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے یہ دفاعی حملے ایسی حالت میں انجام پا رہے ہیں کہ صوبے مآرب میں سعودی اتحاد کے آلہ کار فوجیوں کو انصاراللہ کے مقابلے میں شرمناک شکست کا سامنا ہے اور اسی سے بوکھلا کر سعودی اتحاد، اب دارالحکومت صنعا کے عوام کو بمباری کا نشانہ بنا رہا ہے۔

دوسری جانب یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی وزارت خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جارح سعودی اتحاد کی کوئی حمایت نہ کرے اس لئے کہ یہ یمنی فوج اور یمنی عوام کا قانونی حق ہے کہ وہ اپنے ملک کا دفاع کریں۔ارنا کی رپورٹ کے مطابق یمن کی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس سے حملے بند کئے جانے کی درخواست عالمی  قانون و اصول کے منافی ہے اس لئے کہ یمن کی نیشنل سالویشن حکومت ہمیشہ یمنی عوام پر حملے بند اور یمن کا محاصرہ ختم کرنے اور قیام امن کی ضرورت پر زور دیتی رہی ہے۔یمن کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے مآرب میں سب سے بڑے جنگی محاذ پر گذشتہ چھے برسوں سے جنگ جاری ہے اور یہ صوبہ ہمیشہ بیرونی افواج کا اڈہ بنا رہا ہے جہاں القاعدہ اور داعش جیسے دہشت گرد گروہوں کے عناصر نے بھی اپنے ٹھکانے بنا رکھے ہیں اور یہ علاقہ مسلسل جارح اتحاد کے فوجیوں اور آلہ کاروں اور اسی طرح دہشت گرد عناصر کی پناہ گاہ بنا رہا ہے۔یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی وزارت خارجہ کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صوبے مآرب میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس پر جنگ کا الزام لگایا جانا غیر حقیقت پسندانہ ہے۔

ٹیگس