سعودی اتحاد پر صوبہ مارب کے سقوط کا خوف
یمن کے تیل سے مالا مال صوبے مارب پر قبضہ برقرار رکھنے کے لئے سعودی اتحاد نیا محاذ کھولنے کی کوشش کر رہا ہے۔
سعودی اتحاد صوبہ مارب کے سقوط کے خوف سے الحدیدہ سمجھوتے کی خلاف ورزی کے درپے ہے۔
صوبہ مارب کی جانب یمنی فورسز کی مسلسل پیشقدمی نے سعودی اتحاد پر بوکھلاہٹ طاری کردی ہے اور اب وہ یمن کے مغربی ساحلی علاقے پرجارحیت کرکے یمنیوں کی پیشقدمی کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دوسری جانب سعودی اتحاد صوبہ تعز میں بھی ایک نیا محاذ کھولنے کی کوشش کر رہا ہے تا کہ اس طرح صوبہ مارب میں اپنے اتحادیوں پر پڑنے والے دباؤ کو کم کرسکے۔
درايں اثنا یمن کی انقلابی کمیٹی نے صوبہ حجہ کے بعض مقامات پر قبضہ کئے جانے سے متعلق سعودی اتحاد کے دعووں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
یمنی فورسز نے سعودی اتحاد کی فوجی گاڑیوں کو بطور مال غنیمت حاصل کئے جانے کی بہت سی تصاویر جاری کی ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ صوبہ حجہ کے گاؤں پر قبضے سے متعلق سعودی اتحاد نے جو دعوی کیا ہے اس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
سعودی اتحاد نے ایک طرف یمن کے عوام کا 6 برسوں سے محاصرہ کر رکھا ہے اور دوسری جانب امریکہ اور اپنے مغربی آقاوں سے یمنی عوام پر مسلسل دباؤ ڈالنے کی اپیلیں کر رہا ہے۔
امریکہ نے بھی انصاراللہ کو مذاکرات کی میز پر آنے کی دعوت دی ہے۔
یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کا کہنا ہے کہ مذاکرات اسی وقت ہوسکتے ہیں کہ جب یمنی عوام کا محاصرہ خۃم کیا جائے اور 6 برسوں سے جاری سعودی اتحاد کی جارحیت کو روکنے کا اعلان کیا جائے۔
انصاراللہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمیں امریکہ پر اعتماد نہیں ہے ہمیں مذاکرات سے زيادہ اقدام کی ضرورت ہے۔