اسرائیلی فوج کے غزہ میں اسکول پر فضائی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم تیس افراد شہید ہو گئے جس کے بعد صرف پیر سے اب تک اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والوں کی تعداد ایک سو ستر ہو گئی ہے۔
غزہ پٹی کے مختلف علاقے بالخصوص رفح شہر کے مشرقی علاقے پر غاصب صیہونی حکومت کے فضائی، زمینی اور سمندری حملے جاری ہیں جن کی زد میں آکر اب تک درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔
پاکستانی تجزیہ نگار نے کہا ہے کہ ایران نے جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیل کو بیک فٹ پر جانے پر مجبور کیا۔
جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کے حملے گذشتہ رات سے جاری ہیں اوراب تک دسیوں افراد شہید ہوچکے ہیں۔
صیہونی حکومت کی فوج نے غرب اردن کے بعض علاقوں پر یلغار کے ساتھ ہی غزہ کے مختلف علاقوں پر بھی گولہ باری کی ہے جس کے نتیجے میں اب تک تقریبا دس افراد شہید اور دسیوں زخمی ہوچکے ہیں۔
فلسطینی حکومت کے پریس آفس نے کہا ہے کہ چھ ہزار پانچ سو سے زیادہ فلسطینی طوفان الاقصی آپریشن کے آغاز سے اب تک ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
غزہ میں جنگ بندی ختم ہونے کے بعد صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے دوبارہ شروع ہوگئے ہیں۔
علاقائي ذرائع کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے باوجود غزہ پر غاصب صیہونیوں کے حملے پوری شدت کے ساتھ جاری ہیں۔
غزہ کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ اڑتیسویں روز بھی جاری رہا۔
غاصب صیہونی حکومت، غزہ کے خلاف اپنی جارحیت کے آغاز سے اب تک ایک سو بیس طبی مراکز پر بمباری کرچکی ہے۔