اتاترک کے راستے کو ترک کرنے کی اجازت نہیں
ترکی میں حکومت کے خلاف 103 ریٹائرڈ فوجی افسران کا بیان سامنے آیا ہے جس سے ایک اور فوجی بغاوت کا خدشہ پایا جا رہا ہے۔
ترکی کی فوج کے 103 ریٹائرڈ افسران نے ایک متنازعہ بیان میں اردوغان کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی ہے۔
فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق اتوار کی نصف شب ترکی کی ایک متنازع رات شمار ہوتی ہے، ایک ایسی رات جب 2016 کی فوجی بغاوت کے بعد بحریہ کے 103 ریٹائرڈ افسران نے اپنے ایک بیان ميں " مونٹرو پیکٹ" سے اردوغان کے نکلنے کے فیصلے پر کڑی تنقید کی ہے۔
مونٹرو پیکٹ کے تحت ترکی کے شہر استنبول میں ایک نئی نہر بنائے جانے کا منصوبہ ہے جس پر 1936 ميں ترکی اور عالمی طاقتوں نے دستخط کئے تھے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اردوغان کی حکومت مسلح افواج خصوصا بحریہ کی پوزیشن کو کمزور کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
ان ریٹائرڈ فوجی افسران نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ترکی نے اتاترک کے بتائے ہوئے راستے کو ترک کردیا ہے، جو کسی طور سے بھی قابل قبول نہيں اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے ہم اتاترک کی اقدار سے انحراف کے مقابلے میں کھڑے ہوجائيں گے۔
اس بیان میں فتح گولن سے بھی لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے اسے ملک کے غدار کے خطاب سے نوازا گیا ہے۔