Apr ۰۸, ۲۰۲۱ ۱۴:۲۸ Asia/Tehran
  • بغداد و واشنگٹن کے درمیان  مذاکرات ؛ عراق سے غیرملکی فوجیوں کے باہر نکلنے پر زور

بغداد اور واشنگٹن کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے نئے دور میں عراق سے غیرملکی فوجیوں کے باہر نکلنے پر زوردیا گیا -

عراق کی سرکاری نیوز ایجنسی واع کی رپورٹ کے مطابق عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد الصحاف نے  بغداد واشنگٹن کے درمیان اسٹرٹییجک مذاکرات ختم ہونے کے بعد عراق سے امریکی فوجیوں کے باہر نکلنے کے بارے میں تفصیلات بیان کیں ۔

عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد الصحاف نے مذاکرات کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اسٹریٹیجک مذاکرات میں سیکورٹی ، طبی اور اقتصادی چیلنجوں کے بارے میں گفتگو ہوئی اور بغداد و واشنگٹن نے اسٹریٹیجک معاہدے کی پابندی کے ضرورت پر تاکید کی  ۔

عراق کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے  کہا کہ ان مذاکرات میں طے پایا ہے کہ عراق میں امریکی فوجیوں کی موجودگی اب صرف صلاح و مشورے اور فوجی  ٹریننگ کی حد تک باقی رہے گی اور ان کی حیثیت صرف مشیر و ٹرینر کی ہوگی اور تمام غیرملکی فوجی ایک معینہ پروگرام اور نظام الاوقات کے تحت عراق سے باہر نکل جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ باقی بچے بیرونی فوجی پوری طرح عراق کی فوجی چھاؤنیوں میں رہیں گے ۔

عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بغداد اور واشنگٹن نے عراق سے غیرملکی جنگی فوجیوں کے نکل جانے پراتفاق کیا عراق اور امریکہ کے درمیان اسٹریٹیجک مذاکرات کا تیسرا دور بدھ کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے انجام پایا ۔

بغداد اور واشنگٹن نے بدھ کی رات ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا کہ ان کے درمیان عراق سے بیرونی فوجیوں کے باہر نکلنے اور صرف ٹریننگ دینے والے اور مشیروں کی حیثیت رکھنے والے  فوجی ہی عراق میں موجود رہیں گے-

 درایں اثنا عراقی وزیر خارجہ فواد حسین اور امریکی وزیر خارجہ نے گذشتہ روز انجام پانے والے مذاکرات میں اقتصادی میدانوں میں امریکہ کی مزید شراکت اور تعاون پر بات چیت کی  اور ٹریننگ نیز اسلحہ جاتی پشتپناہی کی جانب اشارہ کیا۔

دوسری جانب عراق کے عصائب اہل الحق گروہ کے سربراہ نے عراق میں امریکی فوجیوں کی ضرورت سے متعلق عراقی وزیر خارجہ کے بیان پر سخت تنقید کی اور کہا کہ عراق کو امریکی فوجیوں کی کسی بھی شکل میں موجودگی کی کوئی ضرورت نہیں ہے اورعراقی وزیرخارجہ کا بیان عراق کی مسلح افواج کی توہین ہے ۔ انھوں نے امریکی فوجیوں کی موجودگی کی ضرورت ہونے پر مبنی عراقی حکام کے بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی فوجیوں کی ضرورت کے سلسلے میں بات کرنا فوجی و سیکورٹی اداروں اور سب سے بڑھ کر فوج اور الحشدالشعبی کی توہین ہے اور عراق کو بیرونی فوجیوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔

 

ٹیگس