اردن میں ہونے والی بغاوت میں تل ابیب کے ساتھ بن سلمان کا تعاون
پریس ذرائع نے اردن میں ناکام بغاوت کی تفصیلات بتاتے ہوئے خبر دی ہے کہ اس بغاوت میں سعودی ولیعہد نے صیہونی حکومت کے ساتھ مشروط تعاون کیا ہے۔
پرس ذرائع کی رپورٹوں کے مطابق اردن کے شاہ عبداللہ دوم کے خلاف بغاوت، ایک کثیر جانبہ بڑی سازش رہی ہے اور اس بغاوت میں امریکہ، صیہونی حکومت، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا ہاتھ رہا ہے۔
اردن کے ایک اعلی عہدیدار کا کہنا ہے کہ بغاوت کی سازش کا منصوبہ اسرائیل میں تیار کیا گیا اس لئے کہ اردن نے سینچری ڈیل کی بھرپور مخالفت کی تھی۔
اس عہدیدار نے کہا کہ صیہونی حکام نے سعودی حکام سے مدد و تعاون کی درخواست کی اور سعودی ولیعہد بن سلمان نے بیت المقدس میں اسلامی مقدسات کی سرپرستی سعودی عرب کو منتقل کئے جانے کی شرط پر اردن کے خلاف سازش میں تعاون کیا۔
اردن کے سفارتی ذرائع کا بھی کہنا ہے کہ دو مسائل اس بات کا باعث بنے کہ امریکہ نے بغاوت کو ہری جھنڈی دکھائی، ایک سینچری ڈیل پر اردن کی مخالفت اور دوسرے نئے مشرق کے منصوبے میں اردن کی شرکت ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نئے مشرق کے منصوبے پر، سعودی عرب اور اسرائیل نے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اس لئے کہ ایران اور شام جیسے ملکوں نے اس منصوبے کا خیرمقدم کیا ہے۔