شام میں امریکہ کے آلہ کاروں اور شامی فوج سے وابستہ جوانوں میں تصادم
شام کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شام کی فوج سے وابستہ قومی دفاع اور امریکی حمایت یافتہ ڈیموکریٹک ملیشیاء کے مابین صوبہ الحسکہ میں جھڑپیں ہوئی ہیں۔
اسپوتنک خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ جھڑپیں صوبہ الحسکہ کے شہر قامشلی میں امریکی حمایت یافتہ ڈیموکریٹک ملیشیاء کے آلہ کاروں اور شام کی فوج سے وابستہ قومی دفاع کے جوانوں کے مابین ہوئیں جس کے نتیجے میں ڈیموکریٹک ملیشیاء کا ایک آلہ کار ہلاک اور 3 زخمی ہوئے۔ ان جھڑپوں کے بعد امریکہ کے حمایت یافتہ آلہ کاروں نے قامشلی کی بجلی منقطع کر دی اور اپنے اسنائپروں کو بلند و بالا عمارتوں پر تعینات کر دیا۔
امریکہ شام میں اپنے فوجیوں کو تعینات کر کے نہ صرف اس ملک میں دہشتگردوں کی حمایت کررہا ہے بلکہ شام پر پابندیاں عائد کر کے حکومت پر دباؤ ڈال رہا ہے تا کہ شام کی تعمیر نو کے لئے دمشق اور اس کے اتحادیوں کے درمیان تعاون کو روک سکے۔ ترکی کی فوج بھی پی کے کے کا مقابلہ کرنے کے بہانے شمالی شام کے کچھ علاقوں پر قبضہ کئے ہوئے ہے اور بارہا شام کے خلاف جارحیت کرتا رہا ہے جس کی عالمی سطح پر مذمت بھی ہوتی رہی ہے ۔
واضح رہے کہ امریکی فوج اور اس سے وابستہ دہشتگرد گروہ ایک عرصے سے غیرقانونی طور پر شمالی و مشرقی شام کےعلاقوں پر قابض ہیں اور اس ملک کا تیل اور گندم لوٹنے کے ساتھ ہی اس علاقے میں تعینات شامی سیکورٹی اہلکاروں اور عوام کے خلاف پرتشدد کارروائیاں بھی کرتے ہیں ۔شامی حکام نے با رہا کہا ہے کہ شام میں امریکی موجودگی غاصبانہ قبضہ ہے ۔