بیت المقدس اپنے تشخص کی بقا کی جنگ میں کامیاب ہوگا : اسماعیل ہنیہ
تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ نے زور دے کر کہا ہے کہ بیت المقدس صیہونی حکومت کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے گا اور اس کی نسل پرستانہ پالیسیوں کو ہرگز تسلیم نہیں کرے گا
بیت المقدس پر غاصبوں کے حملوں کے بعد جس میں دسیوں فلسطینی شہری زخمی ہوگئے تھے ، تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس وقت بیت المقدس میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ غصب شدہ علاقے میں رہنے والی ایک قوم اورایک غاصب حکومت کے درمیان ارادوں کی جنگ ہے جس میں مظلوم فلسطینی قوم ، بیت المقدس کے فلسطینی عربی اور اسلامی ہونے پر تاکید کررہی ہے اور اپنے اس حق اور مطالبے سے سر مو بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہے-
تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ فلسطینی شہری بیت المقدس میں تنہا نہیں ہیں بلکہ سب کے سب مل کراپنی سرزمین ، مقدس مقامات اور اپنے عوام کا دفاع کریں گے جنھیں غاصب صیہونی حکومت مٹانا اور تباہ و برباد کردینا چاہتی ہے، فلسطینی عوام اس جنگ میں بھی کامیاب ہوں گے۔
واضح رہے کہ صیہونی فوجیوں نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب بیت المقدس کے بعض علاقوں میں سیکڑوں فلسطینی شہریوں پرحملہ کردیا جس کے نتیجے میں سو سے زیادہ فلسطینی زخمی ہوگئے ۔
فلسطین کی ہلال احمر کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ بیت المقدس کے علاقوں پر صیہونی فوجیوں کے حملے میں سو سے زیادہ فلسطینی زخمی ہوگئے۔
صیہونی فوجیوں نے مقبوضہ بیت المقدس کے بعض علاقوں پر حملے کے دوران شہریوں کو بری طرح زد وکوب کیا اور تشدد کا نشانہ بنایا ۔
غاصب صیہونی فوجیوں نے اس حملے میں فلسطینی شہریوں پر ربر کی گولیاں بھی چلائیں جس کے نتیجے میں ایک سو پانچ فلسطینی زخمی ہوگئے۔
اس سے قبل فلسطینی ذرائع نے پینتیس فلسطینیوں کے زخمی ہونے کی خبر دی تھی ۔اس رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی فوجیوں نے باب العامود علاقے میں ہونے والی جھڑپوں کے بعد کئی فلسطینیوں کو گرفتار بھی کر لیا ۔
ماہ مبارک رمضان کے آغاز سے ہی صیہونی حکومت نے فلسطینی شہریوں کو دھرنے، اجتماع اور مقبوضہ بیت المقدس بالخصوص مسجد الاقصی کے اطراف میں کسی طرح کا پروگرام کرنے سے روک دیا ہے جس کے نتیجے میں صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان متعدد بار جھڑپیں ہو چکی ہیں ۔