سعودی ولی عہد امن کی خواہش عمل سے ثابت کریں۔ ترجمان یمنی حکومت
یمن کی قومی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے یمن کے بارے میں کوئی بھی مثبت بیان اسی وقت معنی خیز ہوسکتا ہے جب اس ملک کےعوام کا محاصرہ عملی طور پر ختم اور بیرونی حملے بند کردیے جائیں۔
المسیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق، یمن کی قومی حکومت کے ترجمان محمد عبدالسلام نے سعودی ولی عہد کے حالیہ بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ محاصرے کا عملی طور پر خاتمہ اور انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کو یقینی بنایا جانا، امن کی خواہش کی صداقت جانچنے کا واحد ذریعے ہے۔
یاد رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پیر کے روز یمن میں سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی جانب کوئی اشارہ کیے بغیر دعوی کیا تھا کہ انہیں امید ہے کہ یمن کی قومی حکومت جنگ بندی کو قبول اور مذاکرات کی میز پر آجائے گی۔
سعودی عرب نے دوماہ قبل بعض تجاویز پیش کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ ریاض حکومت یمن میں امن و امان کی خواہاں ہے۔
یمن کی قومی حکومت نے سعودی عرب کی تجاویز کو غیر حقیقت پسندانہ اور ناجائز مطالبات کا حامل قرار دیا تھا۔
یمنی قومی حکومت کا کہنا ہے کہ زمینی اور فضائی حملوں اور محاصرے کا خاتمہ جنگ بندی کی اولین شرط ہے۔
سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات، امریکہ اور چند دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کو جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ مغربی ایشیا کے اس غریب عرب اور اسلامی ملک کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔