May ۰۹, ۲۰۲۱ ۱۷:۲۰ Asia/Tehran
  • بیت المقدس میں صیہونیوں کے جرائم اور بعض امریکی حکام کا اظہار برھمی

عالمی یوم قدس کے موقع پر مسجدالاقصی میں نمازیوں پر وحشیانہ حملے کے بعد بعض امریکی سینٹروں اور ممبران پارلیمنٹ نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم پر غم و غصے کا اظہار کیا ہے -

امریکہ کے ڈیموکریٹ سینیٹر برنی سنڈرز نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے کہا ہے کہ امریکہ کو ان انتہا پسندوں کے تشدد کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہئے کہ جو صیہونی کابینہ کے اتحادی ہیں ۔

ڈیموکریٹ سینیٹر کریس مورفی نے بھی کہا ہے کہ فلسطینیوں کو زبردستی گھروں سے باہر نکالنے کا کوئی جواز نہیں ہے اور اس کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بدامنی کا مقابلہ کرنے کے لئے اسرائیلی فوجیوں کی روش پر تشویش محسوس کرتے ہیں جس میں خود اسرائیلی فوجیوں کا ہاتھ ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان کی ڈیموکریٹ رکن الکزینڈریا کورٹز نے مقبوضہ بیت المقدس کے شیخ جراح محلے کے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجی ، فلسطینی خاندانوں کو ان کے گھروں سے باہر نکال رہے ہیں ، جو کچھ اس محلے میں ہو رہا ہے وہ غیرانسانی ہے اور امریکہ کو فلسطینیوں کے حقوق کا دفاع کرنا چاہئے۔

امریکی کانگریس کی خاتون رکن ایلہام عمر نے مسجدالاقصی میں صیہونی حکومت کے جرائم سے متعلق ویڈیو دوبارہ اپلوڈ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ وہ چیز ہے جو فلسطین میں مسلمانوں کی نماز و عبادت کے وقت انجام دی جا رہی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ جو لوگ رمضان کی تمام راتوں میں نماز پڑھتے ہیں وہ مسجد کو اپنے گھر کی طرح محفوظ سمجھتے ہیں ۔

مسجد میں پناہ لینے والے فلسطینیوں کو ماہ رمضان میں سکون کی ضرورت ہے ۔ اس مسئلے میں میڈیا کہاں ہے اور کوریج کیوں نہیں دے رہی ہے ۔ ہم سب اسرائیل کے جرائم کے خلاف ہیں ۔امریکی کانگریس کی ڈیموکریٹ سینٹر الیزابتھ وارن نے کہا کہ فلسطینیوں کو شیخ جراح محلے سے زبردستی باہر نکالنا ایک نفرت انگیز اور ناقابل قبول اقدام ہے ۔

ان امریکی سیاستدانوں کا احتجاج ایسے عالم میں سامنے آیا ہے کہ وائٹ ہاؤس نے ہمیشہ ہی فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے مجرمانہ اقدامات کی حمایت کی ہے، امریکی صدر جوبائیڈن نے اگرچہ اپنی انتخابی مہم کے دوران دھوکے میں ڈالنے والے نعرے دیئے تھے لیکن وائٹ ہاؤس میں پہنچنے کے بعد انھوں نے ایک بار پھر فلسطین کے مظلوم عوام کے مقابلے میں تل ابیت کی بھرپور حمایت اور اس ملک کا سفارت خانہ بیت المقدس میں باقی رکھنے پر زور دیا ۔

 

ٹیگس