May ۱۱, ۲۰۲۱ ۱۱:۳۶ Asia/Tehran
  • استقامتی محاذ کے جوابی حملوں سے صیہونیوں میں خوف و ہراس

 استقامتی محاذ کے جوابی حملوں کے بعد آج ہزاروں فلسطینیوں نے نماز فجر مسجدالاقصی میں پڑھی۔

اطلاعات کے مطابق فلسطینی استقامتی محاذ کی جانب سے جوابی حملوں سے صیہونیوں پر بری طرح سے خوف و ہراس طاری ہوگیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ استقامتی محاذ نے تل ابیب سمیت متعدد مقبوضہ شہروں میں صہیونی اہداف کو اپنے راکٹوں کا نشانہ بنایا ہے۔

فلسطینی ذرا‏ئع کا کہنا ہے کہ صہیونی ٹھکانوں پر 250 سے زیادہ راکٹ فائر کئے گئے ہیں۔

فلسطینی استقامتی محاذ کی جانب سے صہیونی اہداف کو نشانہ بنائے جانے کے اقدام کے سبب صیہونی بستیوں میں مسلسل خطرے کے سائرن بجتے رہے۔

دوسری جانب تل ابیب نے فلسطینیوں کے حملوں کو رکوانے کے لئے فوری طور پر مصر کو ثالثی کا مشن سونپ دیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ حماس نے مصری ثالث کے ذریعے صیہونی حکومت کو پیغام دیا ہے کہ مسجد الاقصی سے صیہونی فوجیوں کے مکمل انخلا، حالیہ بحران کے دوران گرفتارکئے جانے والے تمام افراد کی رہائی اور شیخ جراح محلے سے متعلق تمام اقدامات کو معطل کئے جانے تک استقامتی محاذ کسی قسم کی بات چیت کے لئے تیار نہیں ہے۔

حماس نے مصری ثالث پر یہ بھی واضح کردیا ہے کہ غزہ کے سرحدی علاقے میں رات کے وقت کئے جانے والے مظاہرے اور آتشیں بیلون فضا میں چھوڑے جانے جیسے اقدامات پھر سے شروع کردیئے گئے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ فلسطین کے استقامتی محاذ کے جوابی حملوں سے صیہونی حکومت اور شہریوں میں کافی زیادہ خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ سنچری ڈیل اور بعض خیانتکار عرب حکومتوں کی جانب سے خودساختہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی سے صیہونی حکام یہ سمجھ بیٹھے تھے کہ فلسطینیوں کے اندر اب مزاحمت کرنے کا دم نہیں ہے اور ان کے حوصلے پست ہوچکے ہیں۔

ٹیگس