یواے ای کی حماس دشمنی، تعمیر نو میں حماس کو شامل نہ کرنے کی شرط
متحدہ عرب امارات کی حکومت نے امریکا سے کہا ہے کہ غزہ کی تعمیر نو میں وہ اس شرط کے ساتھ شرکت کرے گی کہ کسی بھی کام میں حماس کی شرکت نہیں ہونی چاہئے۔
امریکی حکام نے متحدہ عرب امارات سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی تعمیر نو کی مہم میں شامل ہو تاہم ابو ظہبی کے حکام نے شرط عائد کر دی ہے کہ پیسوں کی منتقلی اور تعمیر نو کے کسی بھی مرحلے میں حماس کی موجودگی نہیں ہونی چاہئے۔
متحدہ عرب امارات کے حکام نے کہا ہے کہ غزہ کی تعمیر نو کے تمام کاموں کو مصر کی نگرانی میں ہونا چاہئے۔
امریکا نے بھی کہا ہے کہ غزہ کی تعمیر نو میں حماس کی کسی بھی طرح کی شرکت نہیں ہونی چاہئے۔
امریکا کے وزیر خارجہ اینٹنی بلینکن نے منگل کے روز مقبوضہ فلسطین کا دورہ کیا تھا تاکہ غزہ پٹی میں جنگ بندی کو مضبوط بنانے اور علاقے کی تعمیر نو کی راہوں کا جائزہ لے سکیں۔
اس طرح ابوظہبی کی جانب سے بہانہ ایسی حالت میں کیا جا رہا ہے کہ جب قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبد الرحمن حمد آل ثانی نے بدھ کو ٹوئٹر پر اعلان کیا کہ دوحہ،غزہ پٹی کی تعمیر نو اور اس کی حمایت کے لئے 50 کروڑ ڈالر کی مدد کرے گا۔