May ۲۹, ۲۰۲۱ ۱۷:۱۲ Asia/Tehran
  • سعودی عرب میں یمن کی مسلح افواج کی برق رفتار فوجی کاروائی

یمن کی مسلح افواج کے مرکز اطلاع رسانی نے جارح سعودی عرب میں یمن کی مسلح افواج کی برق رفتار فوجی کاروائیوں کی خبر دی ہے جس کے نتیجے میں یمن نے سعودی اتحاد کو بھاری نقصان پہنچانے کے علاوہ اس ملک کے کئی فوجی ٹھکانوں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی قومی سالویشن حکومت نے سعودی عرب کے اندر دسیوں فوجی ٹھکانوں پر یمنی فوج کا کنٹرول ہوجانے کی اطلاع دی ہے۔ یمنی مسلح افواج نے تاکید کی ہے کہ سعودی اتحاد کو بہت نقصان پہنچا ہے اور یمنی فوج کو سعودی عرب کے جنوب مغربی محاذ کے جیزان میں اہم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔

یمنی فوج کے انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق یمنی مجاہدین نے جیزان میں سعودی اتحاد کے فوجیوں کے خلاف زبردست آپریشن کیا جس کے دوران چالیس سے زائد ٹھکانوں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا گیا۔ اس بارے میں یمنی فوج اور رضاکار فورس نے کئی ویڈیو جاری کئے ہیں جن میں یمنی فوج کی پیشرفت دکھائی گئی ہے۔

دریں اثنا یمن کے صوبے مآرب کے گورنر علی محمد طعیمان نے مآرب میں یمن کی مسلح افواج کے دفاعی محاذوں کا دورہ کرکے فوجی جوانوں سے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے مختلف جنگی مورچوں پر مسلح افواج کو حاصل ہونے والی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے یمنی فوجیوں کی شجاعت و بہادری کی قدردانی کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ملکی افواج کی کامیابیوں کا مستقبل مکمل طور پر روشن ہے اور یمنی سرزمین کے دفاع میں مسلح افواج کی جدوجہد اور دفاعی حکمت عملی مکمل آزادی تک جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ یمن کی مسلح افواج مآرب کے بقیہ تمام علاقوں کو بھی جلد ہی جارح افواج کے غاصبانہ قبضے سے آزاد کرا لیں گی۔

دوسری جانب سعودی اتحاد کے خلاف یمن کی مسلح افواج کی جوابی کاروائی میں شاہ خالد ائربیس کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے سعودی عرب کے ملک خالد ا‏‏ئربیس پر ڈرون حملے کی خبر دی ہے۔یمن کی مسلح افواج کے ترجمان حیی سریع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی اتحاد کے جارحانہ حملوں کے جواب میں قاصف - دو قسم کے دو ڈرون طیاروں نے خمیس مشیط کے علاقے میں واقع ملک خالد ا‏ئربیس کو نشانہ بنایا ہے۔

یمن کی مسلح افواج کی جانب سے سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں پر حملوں سے متعلق خـبریں عام طور سے سعودی عرب کا میڈیا منظر عام پر نہیں لاتا، یہی وجہ ہے کہ خمیس مشیط کے ملک خالد ائر بیس پر ہونے والے تازہ ترین ڈرون حملوں کی تفصیلات منظر عام پر ابھی نہیں آ سکی ہیں۔

ادھر یمنی صوبے شبوہ کے مقامی ذرائع نے صوبے میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے وابستہ فوجیوں کے درمیان مسلسل جھڑپوں کی خبر دی ہے اور اعلان کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات سے وابستہ فوجیوں نے سعودی عرب سے وابستہ فوجیوں پر حملہ بول دیا ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ مشرقی یمن کے حضرموت علاقے میں سڑکوں اور شاہراہوں پر گاڑیوں میں سوار القاعدہ کے دہشت گردوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہیں۔ سوشل میڈیا کے صارفین کا کہنا ہے کہ القاعدہ کے دہشت گرد عناصر حضرموت اور المہرہ میں سعودی اتحاد کے فوجی اہلکاروں کے ساتھ تعاون و مدد کر رہے ہیں تاکہ سعودی اتحاد کے فوجی، مشرقی یمن میں اپنا مقصد حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ چھے سال سے یمن پر سعودی عرب کی جاری وحشیانہ جارحیت میں اب تک ہزاروں یمنی شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں عام شہری بے گھر ہوئے ہیں اور یمن کی اسّی فیصد بنیادی تنصیبات تباہ ہو چکی ہیں۔ اس جارحیت کے باوجود سعودی اتحاد اب تک یمن میں اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکا ہے۔

ٹیگس