Jun ۰۴, ۲۰۲۱ ۰۰:۲۷ Asia/Tehran
  • کابل میں پھر دھماکے، آٹھ جاں بحق، شیعہ ہزارہ نشانے پر

افغانستان کے دارالحکومت میں جمعرات کو ہونے والے دو الگ الگ بم دھماکوں میں کم سے کم آٹھ افراد جاں بحق اور پانچ دیگر زخمی ہوگئے۔

کابل پولیس کےترجمان فردوس فرامرز نے بتایا ہے کہ پہلا دھماکہ مقامی وقت کے مطابق شام سات بجے کابل نمبر چھے کے علاقے میں ہوا جس میں چار افراد جاں بحق اور پانچ دیگر زخمی ہوگئے۔

انہوں نے بتایا کہ اس سے پہلے ایک بجے دوپہر اسی علاقے میں واقع شاہراہ دارالامان  پر ہونے والے دھماکے میں بھی چار افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

تا حال کسی شخص یا گروہ نے دہشت گردی کے ان واقعات کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔  

منگل اور بدھ کی درمیانی رات بھی کابل میں سو میٹر کے فاصلے سے  دو منی بسوں میں یکے بعد دیگرے  دھماکے ہوئے تھے جن میں بارہ افراد جاں بحق اور دس دیگر زخمی ہوگئے تھے۔

 تمام دھماکوں میں افغانستان کے ہزارہ شیعہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جو زیادہ تر دارالحکومت کابل کے مغربی علاقے میں  آباد ہیں۔

افغانستان کے سیاسی اور سماجی رہنماؤں نے ہزارہ شیعہ مسلمانوں پر ہونے والے حملوں کو نسل کشی قرار دیا ہے اور حکومت افغانستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ  ہزارہ  شیعہ مسلمانوں کے خلاف حملوں کو نسل کشی قرار دے۔

ادھر یورپی یونین نے اپنے ایک بیان میں حکومت افغانستان پر زور دیا ہے کہ وہ ملک میں شیعہ نسل کشی رکوانے کے لیے لازمی اقدامات عمل میں لائے۔

 

ہمارا فیس بک پیج لائک کریں 

ہمیں انسٹاگرام پر فالو کریں 

ہمیں ٹویٹر پر فالو کريں 

 

ٹیگس