Jun ۱۹, ۲۰۲۱ ۰۰:۴۲ Asia/Tehran
  • دشمن کی جارحیت کے مقابلے میں یمنیوں کا موقف دفاعی ہے، محمد عبدالسلام

یمن کی سالویشن حکومت کے مذاکرات کار وفد کے سربراہ محمد عبدالسلام نے جمعے کی رات کہا ہے کہ یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں یمنیوں کا موقف صرف دفاعی ہے اور جب تک یمنی عوام پر سعودی اتحاد کی جارحیت جاری ہے یمنیوں کا یہ موقف بدستور جاری رہے گا۔

یمن کی سالویشن حکومت کے مذاکرات کار وفد کے سربراہ محمد عبدالسلام نے یمن میں فائر بندی کے بارے میں اپنی مرضی کے مطابق کی جانے والی درخواستوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اتحاد کی جانب سے یمن اور یمنی عوام پر جارحیت بند اور یمن کا محاصرہ ختم کیا جانا ضروری ہے کہ جس نے یمن اور یمنی عوام کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا اور اس ملک کو ہر اعتبار سے تباہ و برباد کر دیا۔

انھوں نے کہا کہ جارحیت کا نشانہ بننے والے ملک سے جو اپنا صرف دفاع کرتا آیا ہے فائر بندی کی درخواست اور یمن کے محاصرے کے مقابلے میں خاموشی کا اختیار کیا جانا جارح کے سامنے تسلیم ہوجانے کے مترادف ہے جسے کوئی بھی عقل سلیم قبول نہیں کر سکتی۔

سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے حالیہ مہینوں کے دوران یمن کی مسلح افواج اور خاص طور سے اس ملک کی عوامی رضاکار فورس سے ملنے والی مسلسل شکست کے بعد بارہا فائر بندی کی درخواست کی ہے جن کا مقصد یمنیوں کو اپنے دفاع کے حق سے روکنا اور سعودی اتحاد کو چین و سکون کا ماحول فراہم کرنا رہا ہے اس لئے کہ جب تک سعودی اتحاد کو موقع ملا اس نے یمنی عوام کو وحشیانہ ترین طریقے سے جارحیت کا نشانہ بنایا تاکہ اپنا مقصد حاصل کر سکے۔

یمنیوں نے بارہا وضاحت کی ہے کہ یمن صرف اپنا دفاع کر رہا ہے اور جب تک جارحیت بند اور یمن کا محاصرہ ختم نہیں کر دیا جاتا اس وقت تک فائر بندی کے لئے ہرگز کوئی مذاکرات نہیں کئے جا سکتے اور فائر بندی کے لئے جارحیت کا بند ہونا ضروری ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ گزشتہ چھے برسوں سے یمن پر سعودی عرب کی جاری وحشیانہ جارحیت میں اب تک ہزاروں یمنی شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں عام شہری بے گھر ہوئے ہیں اور یمن کی اسّی فیصد بنیادی تنصیبات تباہ ہو چکی ہیں۔ اس جارحیت کے باوجود سعودی اتحاد اب تک یمن میں اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکا ہے۔

یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت کے آغاز سے ہی اس ملک کے عوام نے اپنے عزم و حوصلے کو نمایاں کرتے ہوئے ہمیشہ دفاعی موقف اختیار کیا ہے اور جارحیت کا منھ توڑ جواب دینے کی کوشش کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یمن کی سالویشن حکومت کے مذاکرات کار وفد کے سربراہ محمد عبدالسلام نے کہا ہے کہ جو خود جارحیت کا نشانہ بنا ہے اس سے جوابی اقدامات سے دستبرداری کی درخواست منصفانہ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ جارحیت بند ہوئے بغیر جوابی کارروائیوں کو روک دینا جارح کے سامنے ہتھیار ڈال دینے کے مترادف ہے بنابریں یک طرفہ فائربندی کی درخواست ہرگز قبول نہیں کی جائے گی۔

ٹیگس