Jun ۱۹, ۲۰۲۱ ۱۰:۰۶ Asia/Tehran
  • سعودی عرب کو دیا گيا امریکہ کا دفا‏‏عی نظام فرسودہ نکلا

یمن کے مسلسل ڈرون حملوں نے سعودی عرب کو ديئے گئے دفاعی سسٹم کے ناکارہ ہونے کی قلعی کھول دی ہے۔

سعودی اتحاد کے فوجی ترجمان بریگيڈير ترکی کی جانب سے ڈرون حملوں کے اعتراف  اور ان کو ناکام بنائے جانے کے مسلسل دعووں سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ حملے روزآنہ کی بنیاد پرکئے جارہے ہیں۔

یمن کی جانب سے سعودی اتحاد کے خمیس مشیط میں واقع شاہ خالد ائربیس پر موثر اور مسلسل ڈرون حملے اس بات کا مظہر ہیں کہ سعودی عرب کے لئے امریکہ کا دفاعی نظام بالکل فرسودہ ہے اور فوجی مشیروں کے نام پر سعودی عرب میں تعینات امریکی فوجی ماہرین میں یہ صلاحیت نہیں ہے کہ وہ کسی عملی جنگ میں شرکت کرسکیں۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے ہفتے کی صبح اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یمن کی عوامی انقلابی کمیٹی اور مسلح افواج کے مشترکہ ڈرون یونٹ نے قاصف کے ٹو سے معروف ایک ڈرون کے ذریعے خمیس مشیط میں واقع شاہ خالد ائربیس پر ایک بار پھر حملہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ حملہ بہت باریک بینی کے ساتھ انجام پایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا قانونی اور جائز حق ہے کہ ہم جارحین کے مقابلے میں اپنے ہم وطنوں کا دفاع کریں۔

واضح رہے کہ یمن کے جیالوں کے حملوں سے ہونے والے جانی اور مالی نقصانات سے متعلق خبریں جاری کئے جانے پر سعودی عرب نے اپنے داخلی اور ہم فکر میڈیا پر سخت پابندی لگا رکھی ہے۔

یمن کی عوامی انقلابی کمیٹی اور مسلح افواج کی مشترکہ دفاعی یونٹ نے قاصف کے ٹو سے معروف ڈرون کو پہلی بار 2019 میں متعارف کرایا تھا۔

قاصف کے ٹو ڈرون کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ اپنے ٹارگٹ کو صرف دس میٹر کی بلندی سے نشانہ بناسکتا ہے۔

 

ٹیگس