امریکہ کی پسپائی اور طالبان کی پیشقدمی
طالبان کی اینٹ سے اینٹ بجانے والا امریکہ آخر کاراپنی شکست کے بعد افغانستان سے نکل گیا۔
طالبان نے 24 گھنٹے کے دوران افغانستان کے مزید 13 اضلاع پر قبضہ کر لیا ہے۔ افغانستان میں طالبان کی کارروائیوں کے دارالحکومت کابل میں موجود عوام پر بھی براہ راست اثرات مرتب ہورہے ہیں اور طالبان کے خوف کا شکار لوگ میڈیا سے بات کرنے سے گریزاں ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان نے امریکی فوج کی چھوڑی 700 گاڑیوں اور گولہ بارود پر بھی قبضہ کرلیا، طالبان کے قبضے میں اس سے زائد امریکی گاڑیاں ہوسکتی ہیں، 700 سے زائد گاڑیوں کا تخمینہ ان ویڈیوز کی بنیاد پر لگایا گیا جو سوشل میڈیا پر سامنے آئی ہیں۔
درایں اثناء افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیکورٹی فورسز سے جھڑپوں میں 224 طالبان مارے گئے۔
دوسری جانب افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کے ساتھ ہی امریکی حکام نے کہا ہے کہ امریکہ افغانستان پر نظر رکھنے کے لیے اب قطر میں اڈا بنائے گا۔ امریکہ 20 سال سے زائد عرصے تک افغانستان میں رہنے کے باوجود نہ فقط افغانستان میں امن و امان قائم نہ کر سکا بلکہ طالبان کی اینٹ سے اینٹ بجانے کیلئے افغانستان پر چڑھائی کرنے والے والا امریکہ آخر کارطالبان کے ساتھ مذاکرات کرنے پرمجبور ہوا اور اپنی شکست کے بعد افغانستان سے ناکام و نامراد اور تلخ یادیں چھوڑ کرواپس چلا گیا۔