Jul ۰۹, ۲۰۲۱ ۰۷:۰۰ Asia/Tehran
  • لاکھوں شہریوں کا قتل عام کرنے کے بعد مغربی ممالک کا افغانستان میں آپریشن ختم

امریکہ اور اسکے ہمنواؤں نے دوعشروں تک جمہوریت کی بحالی کے نام پر لاکھوں افغان شہریوں کا قتل عام کرنے کے بعد ملٹری آپریشن ختم کئے جانے اعلان کر دیا۔

امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امریکی ملٹری مشن 31 اگست کو ختم ہو جائے گا، امریکہ کی طویل جنگ ختم کرنے کا فیصلہ درست ہے۔

افغانستان میں امریکی جنگ ختم کرنے سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے جوبائیڈن نے کہا کہ امریکہ کی ایک اور نسل کو افغان جنگ کے لیے نہیں بھیجا جائے گا، طالبان پر بھروسہ نہیں، لیکن حکومت کے تحفظ کے لیے افغان فوج پر بھروسہ ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ افغانستان میں امن، متحد حکومت ہونے پر ہی آ سکتا ہے۔ انہوں نے دعوا کیا کہ افغانستان میں متحد حکومت کے قیام کا امکان نہیں ہے۔ جوبائیڈن نے کہا کہ افغان رہنماؤں کو مل کر ملک کے مستقبل کے لیے بڑھنا ہوگا۔

امریکی صدر نے کہا کہ افغانستان میں 2500 افراد کو امریکہ منتقل ہونے کے لیے خصوصی ویزے دیئے گئے ہیں۔

اُدھر برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے افغانستان میں برطانوی فوجی مشن کے اختتام کا اعلان کر دیا ہے۔

برطانوی وزیر اعظم نے تصدیق کی کہ افغانستان کے نیٹو مشن میں شامل 750 برطانوی فوجی واپس بلا لیے گئے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد سے اب تک 20 سال کے دوران افغانستان میں 457 برطانوی فوجی ہلاک ہوئے، تاہم انہوں نے افغان شہریوں کے قتل عام میں برطانوی فوجیوں کی شراکت اور امریکہ کی معاونت کرنے کا ذکر نہیں کیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق افغانستان سے برطانوی افواج کے جلد بازی میں اور خفیہ انخلاء پر جانسن حکومت کو داخلی تنقید کا سامنا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ جنگِ عراق کی طرز پر جنگ افغانستان پر پبلک انکوائری کے مطالبات کے سامنے مزاحمت کر رہے ہیں۔

 

 

 

 

ٹیگس